تنازعہ جموں و کشمیر کے حوالے سے بھارت کا ایک اور غیرقانونی اقدام

بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ جموں و کشمیر کے حوالے سے بھارت کی جانب سے ایک اور غیر قانونی اقدام سامنے آیا ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا نے نام نہاد جموں وکشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل 2021 منظورکرلیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ بل ایک ہفتہ قبل وزیر مملکت جی کے ریڈی نے پیش کیا تھا۔ بل میں بظاہر مقبوضہ جموں و کشمیرکے موجودہ انڈین سروسز آفیسرز کواروناچل پردیش، گووا، میزورم اور یونین ٹریٹری (اے جی ایم یو ٹی) کیڈر میں ضم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

تاہم جی کے ریڈی نے بل پیش کرنے کے پیچھے اصل مقصد کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کامقصد جموں و کشمیر میں بھارتی آئین کے نفاذ کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد جموں و کشمیر میں پہلی بار بھارت کے تمام قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 2021 کے تنظیم نو (ترمیمی) بل سے جموں و کشمیر میں افسران کے اختیارات میں اضافہ ہوگا۔اس ترمیمی بل کے تحت بھارتی آئین کا اطلاق مقبوضہ علاقے تک بڑھایاگیا ہے۔

Comments are closed.