اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے فیصلے کی توثیق کی گئی ۔کابینہ نے ہدایت کی کہ صوے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق خود فیصلہ کریں۔
اجلاس میں بعض وزراء کی جانب سے بیوروکریسی کی سرکاری معاملات میں عدم دلچسپی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ وزیر فیصل واوڈا نے بیوروکریسی کی غیر سنجیدگی کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھاتے ہوئے کہا کہ پلانٹڈ بیوروکریسی حکومتی اقدامات پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔ 10 سے 12 افسران معاملات خراب کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے حکومتی اقدامات پر عملدرآمد نہ کرنے والے افسران کے خلاف کاروائی کا عندیہ دے دیا۔
سینٹ انتخابات میں پیسوں کے لین دین کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت اسی لیے اوپن بیلٹ سینیٹ انتخابات چاہتی ہے ۔وفاقی کابینہ نے مسرور خان کو چیئرمین اوگرا تعینات کرنے ، آئی پی پیزکےساتھ ازسر نو معاہدوں کی توثیق اورنئی 30احتساب عدالتیں قائم کرنےکی بھی منظوری دے دی۔کابینہ نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے میں 3 ماہ کی توسیع اور80 شوگرملزکی مانیٹرنگ کیلئےکیمروں کی تنصیب کی بھی منظوری دی۔
کابینہ کو ملک بھر میں کوویڈ ویکسینیشن سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا ویکسین بلا تفریق لگائی جائے گی،صوبے ویکسینیشن کے عمل میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائیں،ترجیحات طے ہیں ہیلتھ ورکرز کے بعد بزرگ افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔
Comments are closed.