سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے پر نظر ثانی درخواستیں نمٹاتے ہوئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوانے فیصلہ کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ نظرثانی درخواستوں کی سماعت کے لئے نیا بنچ تشکیل دیاجائے گا۔
سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی نظر ثانی کیس میں محفوظ شدہ فیصلہ پانچ ایک کے تناسب سے سنایا ہے۔ جسٹس قاضی فائز اور ان کی اہلیہ کی جانب سے محمد قاسم میر ایڈوکیٹ آن ریکارڈ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے محفوظ شدہ مختصر فیصلے میں تمام درخواستیں نمٹاتے ہوئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوانے کا حکم دیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ بنچ بنانے کا اختیارچیف جسٹس کے پاس ہے،نظر ثانی درخواستوں پر نیا بنچ چیف جسٹس بنا سکتے ہیں۔ رجسٹرار آفس کو ہدایت کی گئی کہ نئے بںچ تشکیل دینے کا معاملہ چیف جسٹس کو ارسال کرے۔ بینچ کے رکن جسٹس منظوراحمد ملک نے فیصلے سے اختلاف کیا ہے، مختصر فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس منظور احمد ملک تفصیلی فیصلے کے ساتھ اختلافی نوٹ تحریر کریں گے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف صدارتی ریفرنس میں نظرثانی درخواستیں جسٹس قاضی فائز عیسی، ان کی اہلیہ سرینا عیسیٰ اور مختلف بار کونسلز نے دائر کی تھیں، جن میں 6 رکنی لارجر بینچ کے بجائے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کی گئی تھی۔ سماعت مکمل کرنے کے بعد جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں چھ رکنی لارجر بینچ نے 10 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
Comments are closed.