ایڈہاک ملازمین کی مستقلی میرٹ کا قتل عام ہے ،قبول نہیں کریں گے ،سردارحسن ابراہیم

 مظفرآباد:ممبر قانون ساز اسمبلی وصدر جموں وکشمیر پیپلزپارٹی سردار حسن ابراہیم نے کہا ہے کہ حکومت نے اکثریت کے بل بوتے پر ایڈہاک ملازمین کی مستقلی کے لیے قانون منظور کیا ، اس کیخلاف عدالت کے بجائے سیاسی فورم پر جدوجہد کرینگے،ججز تقرریوں کے معاملے پر بھی سابقہ روش اختیار کی جارہی ہے، وفاقی وزیر قانون برادریوں اور اقرباء پروری پر مشتمل سمریاں قبول نہ کریں بلکہ اس کا مکمل جائزہ لے کر چیئرمین کشمیر کونسل کو ارسال کی جائے،مرحوم خالد ابراہیم نے اعلیٰ عدلیہ میں من پسند اور خلاف میرٹ تقرریوں کیخلاف کامیاب جدوجہد کی اُن کا مشن جاری رکھیں گے۔ سردار حسن ا براہیم نے کہاکہ جس نظام میں ایک چپڑاسی سے لیکر جج کی تعیناتی تک میرٹ و انصاف نہیں وہاں حکمران طبقے کو میرٹ و انصاف کے دعوے کرتے شرم آنی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار سردار حسن ابراہیم نے یہاں مرکزی ایوان صحافت میں پیر کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سردار حسن ابراہیم نے کہا آزاد کشمیر کابینہ نے ایڈہاک ملازمت کرنے والے گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کو مستقل کرنے کی منظوری دی اور بعدازاں اسمبلی نے گریڈ 1 تا 18 اور جملہ ایڈہاک ملازمین مستقل کرنے کا کالا قانون منظور کر دیا۔ بنیادی طور پر حکومت کا یہ اقدام میرٹ و انصاف کا قتل عام ہے۔ بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ایک عام قابل نوجوان کے حق و انصاف پہ ڈاکہ زنی کے مترادف ہے اور خطہ کے غریب عوام کے ساتھ سراسر زیادتی اور ناانصافی ہے۔

 صدرجموں کشمیر پیپلزپارٹی نے کہاکہ ہم نے ایوان میں اس کالے قانون کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی اور ماضی کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اختلافی نوٹ بھی ہاؤس میں جمع کروایا لیکن کرپٹ بدعنوان حکومت نے اکثریت کے بل بوتے پہ اسے پاس کر دیا لیکن ہم واضح طور پر یہ کہتے ہیں کہ ہم بحثیت سیاسی جماعت، بحیثیت ممبر اسمبلی، بحثیت ایک شہری اس کالے قانون کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔ ہم اسکے خلاف ہر محاذ پر صدائے احتجاج بلند کریں گئے ہم اس کے خلاف اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں گئے۔ آزاد کشمیر کے نوجوانوں اور انصاف پسند قوتوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ حکومت کے حالیہ میرٹ کش اقدامات کے خلاف بلاتخصیص و بلاتفریق کھڑے ہوں اور ہمارا ساتھ دیں۔ ہم یہ لڑائی آخری سانس تک لڑیں گئے یہی ہماری روایت ہے۔

 سردار حسن ابراہیم نے کہا کہ کورونا وباءسے ہمارا خطہ بھی بری طرح معاشی طور پر متاثر ہوا۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروبار تباہ ہو گئے غریب دیہاڑی دار انتہائی مشکلات سے گزرا حکومت وقت اسے ریلیف دینے کے لیے کچھ نہ کر سکی لیکن ظلم یہ ہے کہ اس اسمبلی اور اس حکومت نے ابھی ابھی صدرِ ریاست کی مراعات میں 100 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے، یہ اقدام انتہائی قابلِ افسوس ہے۔

Comments are closed.