عمران خان نے بھارت سے مذاکرات کشمیر کی حیثیت بحالی کے لائحہ عمل سے مشروط کردیئے

وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر بھارت کو مشروط مذاکرات کی پیش کش کر دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا لائحہ عمل دے تو بات کرسکتے ہیں۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کو دیئے ایک انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو مذاکرات کی مشروط پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی ختم کرکے سرخ لکیر عبور کی تاہم مقبوضہ کشمیرکی حیثیت بحال کرنے کا لائحہ عمل دینے پر بھارت سے بات چیت ہوسکتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مودی سرکار کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے غیرقانونی اور عالمی قوانین کے خلاف اقدامات واپس لینا ہوں گے، بھارت کے ساتھ ہمیشہ مہذب، کھلے تعلقات رکھنے کی خواہش کی، جنوبی ایشیا میں غربت ختم کرنے کا بہترین راستہ باہمی تجارت ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان پہلے بھی واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر بھارت سے تجارت غداری ہوگی، کشمیریوں کے خون سے یہ غداری نہیں کر سکتے۔یہ بات وزیراعظم عمران خان نے ٹیلی فون پر عوام سے براہ راست گفتگو کرتے ہوئے کہی تھی۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ اقتدار سنبھالا تو بھارت سے تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کی کیونکہ ہمسایہ ملکوں کیساتھ بہتر تعلقات سے تجارت بڑھے گی۔ تاہم کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر بھارت سے تجارت غداری کریں گے۔

وزیراعظم نے واضح اور دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ کشمیریوں کے خون پر ہم بھارت سے تجارت کریں۔ بھارت کو پانچ اگست کا اقدام واپس لینا ہوگا۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ہندؤں کو آباد کر رہا ہے۔

Comments are closed.