کراچی:پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام کے پاس کھانے کو روٹی نہیں، پہننے کو کپڑا نہیں، سر پر چھت نہیں اور عمران خان کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں ہے، ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے دور میں پچاس فیصد عوام غربت کا شکار تھے اور آج عمران خان نے پھر حالات کو اسی نہج پر پہنادیا جہاں سے پی پی پی نے ملک کو نکالاتھا۔
میڈیا سیل بلاول ہاؤس سے جاری اپنے ایک بیان میں پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی نااہلی کی وجہ سے گھر گھر معاشی تباہی کی داستانیں رقم ہورہی ہیں، انہوں نے گندم دستیاب مگر آٹا مہنگا، گنا موجود مگر چینی کی قیمتیں قابو سے باہر ہونے کا تذکرہ کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ یہ عمران خان کی مافیا کی سرپرستی کے نتائج نہیں تو اور کیا ہیں؟ پی پی پی چیئرمین نے بتایا کہ پی ٹی آئی کو بجٹ میں تنخواہ دار اور پنشنرز سمیت عام آدمی کے ریلیف کی کوئی فکر نہیں، ان کا ٹارگٹ صرف جی ڈی پی کے غلط ہندسے کو درست ثابت کرنا ہے جبکہ بجٹ میں عام آدمی کے ریلیف کا معاملہ سبوتاژ کرنے کے لئے پی ٹی آئی حکومت نے جی ڈی پی کے غلط اعدادوشمار کا شوشہ چھوڑا ہے۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے مطابق اگر جی ڈی پی میں اضافہ ہوتا ہے تو ملک میں نوجوانوں کو نوکریاں ملتی ہیں مگر عمران خان کی فوٹوشاپ جی ڈی پی اضافے نے برسرِ روزگار لوگوں کو بیروزگار کردیا، عمران خان کے دورِ حکومت میں ملک میں ہر پانچواں فرد یا تو نوکری سے محروم ہوا ہے یا اس کی آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے اور دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے علاوہ کسی دوسری پارٹی نے آج تک ایسا عوامی بجٹ نہیں بنایا کہ جس میں تنخواہ دار اور پنشنرز سمیت عام آدمی کو ریلیف ملا ہو، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کپاس کی قیمتیں گیارہ سالہ ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح پر پہنچا کر ملک کے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے بھی ایک نیا بحران پیدا کردیا ہے ، ایسی صورت حال میں اگر پاکستان کی ڈوبتی معیشت کو بچانا ہے تو عمران خان کی حکومت سے نجات حاصل کرنا ہوگی۔-
Comments are closed.