اسلام آباد ہائی کورٹ نے پناما ریفرنسز میں سزا کے خلاف نواز شریف کی اپیلیں مسلسل غیرحاضری کی بنیاد پر خارج کر دیں، جس کے بعد سابق وزیراعظم کی سزائیں بحال ہو گئیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی پناما ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کے ان کی غیر موجودگی میں مستقبل کے قانونی نقطے پر گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت عالیہ نے پناما ریفرنس میں سزا کے خلاف مسلم لیگ ن کے قائد کی اپیلیں مسلسل غیر حاضری اور عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کردیں۔
عدالتی فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ نواز شریف پہلے ہی عدالتی مفرور ہیں اور اپیلوں کی سماعت کے دوران و مسلسل غیرحاضر رہے، عدالت غیرحاضری کی بنیاد پر سابق وزیراعظم کی اپیلوں پر مزید کارروائی نہیں ہو سکتی۔عدالتی فیصلے کے بعد نواز شریف کی معطل سزائیں بحال ہو گئی ہیں۔ تاہم نواز شریف کو یہ حق دیا گیا ہے کہ وہ عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے کے بعد دوبارہ اپیل دائر کر سکتے ہیں۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے پناما ریفرنسز میں جرم ثابت ہونے پر نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں 10 سال قید جب کہ العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی تھی، سابق وزیراعظم کی جانب سے سزا کے خلاف اپیلیں سماعت کیلئے مقرر ہونے کے بعد ایون فیلڈ ریفرنس اور العزیزیہ ریفرنس میں ان کو سنائی گئی سزا معطل ہو گئی تھی۔
پناما ریفرنس میں سزا پانے والی ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی جانب سے دی گئی اپیلیں سماعت کے دوبارہ مقرر کی جائیں گی۔
Comments are closed.