پاکستان اور سعودی عرب نے دوطرفہ تعلقات، باہمی تجارت کو مزید فروغ دینے، مسئلہ کشمیر، فلسطین اور یمن سمیت تمام تصفیہ طلب تنازعات پر بھی مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کا نورخان ایئربیس پہنچنے پر وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر محمود اشرفی اور وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام نے استقبال کیا ، اس موقع پر پاکستان میں سعودی سفیر نواف المالکی بھی موجود تھے، بعد ازاں وزارت خارجہ پہنچنے پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی ہم منصب کا پرتپاک استقبال کیا۔
وزارت خارجہ میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ون آن ون ملاقات اور وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے، جس میں دوطرفہ تعلقات اورکثیرالجہتی شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کے فروغ، باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور زیر بحث آئے، مذاکرات افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کی صورتحال، دوطرفہ سیاسی، اقتصادی، سرمایہ کاری کے مواقعوں اور دفاعی تعاون کے فروغ کیلئے تبادلہ خیال کیا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، سعودی عرب کی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کےتحفظ کی حمایت جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے،مقبوضہ کشمیر میں یکطرفہ بھارتی اقدامات کے بعد سعودی عرب کی پاکستانی موقف کی حمایت قابلِ ستائش ہے، دنیا بھر کے مسلمان اپنےحقوق کے تحفظ کیلئے اپنی توقعات سعودی قیادت سے وابستہ کیے ہوئے ہیں۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان، خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، عالمی برادری افغان قیادت پر زور دے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کا پرامن سیاسی حل نکالیں، انہوں توقع ظاہر کی ہے پاکستانیوں کیلئےسعودی عرب کی عائدویزہ پابندیوں پرنظرثانی کی جائے گی۔ دونوں اطراف نے دو طرفہ تعلقات کے استحکام کیلئے اعلیٰ سطح کے روابط کے تسلسل کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے اقتصادی روابط کے فروغ، سرمایہ کاری کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان سپریم مشاورتی کونسل کے اسٹرکچر، کام کے طریقہ کار پر بات ہوئی، دونوں ممالک فوکل پرسنز تعینات کریں گے، وژن 2030 تبدیلی کا مظہر ہے، گرین سعودی عرب اور گرین مڈل ایسٹ اور وزیر اعظم عمران خان کا وژن کلین گرین پاکستان آپس میں مطابقت رکھتے ہیں۔
سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھاپاکستان نے کورونا وبا کے دوران اھم کام کیا ہےکورونا پابندیوں کے حوالے سے بات ہوئی ہےسعودی عرب میں سترہ لاکھ پاکستانیوں کو ویکسین لگائی گئی ہےتنازعات کو مزاکرات سے حل پر زور دیتے ہیں جموں و کشمیر فلسطین سمیت تمام ایشوز پر بات ہوئی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ سعودی سالمیت کی حمایت جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں، ہر پاکستانی کے دل میں سعودی عرب کیلئے والہانہ عقیدت ہے، اعلیٰ سطح رابطوں سے دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت ملی، جامع مذاکرات سے افغان مسئلے کا سیاسی حل نکالا جائے، افغان مسئلے کے حل کیلئے دنیا افغان قیادت پر زور دے۔
Comments are closed.