اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم افغانستان میں قیام امن کی ضمانت نہیں دے سکتے، افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغانوں کو کرنا ہے۔ سلامتی کونسل اجلاس میں افغان نمائندے نے پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی کی۔ناکامی کی ذمہ داری پاکستان پر نہ ڈالی جائے،، بھارت سلامتی کونسل صدارت کی ذمہ داری نبھا نہیں سکا۔
اسلام آباد میں نیوز بریفنگ کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہاکہ وہ ملک جو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی مستقل نشست کا طلبگار ہے ،اس کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے ،پاکستان کی سلامتی کونسل کو بریف کرنے کی درخواست قبول نہیں کی گئی ، بھارت نے سلامتی کونسل صدر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں سے انحراف کیا۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان، امریکا اور عالمی برادری ایک پیج پر ہیں، افغانستان میں ہمارا کوئی پسندیدہ فریق نہیں ،ایک دوسرے پر الزام تراشی کی بجائے پائیدار امن کے لیے آگے بڑھا جائے۔ پاکستان افغان امن مذاکرات میں سہولت کار کاکردار ادا کر رہاہے ۔ہمارا کردار سہولت کا ر کاہے اور رہے گا،ہم ضامن نہیں۔ افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغانوں نے کرنا ہے
ایک سوال پر شاہ محمو د قریشی کاکہنا تھاکہ سیرینا ہوٹل واقعہ، داسو ، جوہر ٹاؤن اور کوئٹہ حملے سی پیک کو نشانہ بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے ، داسو واقعے پر پاکستان نے اپنی تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔
Comments are closed.