کراچی :گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہا کہ پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کراچی میں شہید ہوئے ۔ تاریخی حقائق سے آگہی نہ ہونے پر گورنر سندھ کا سوشل میڈیا پر خوب مذاق اڑایا جا رہاہے ۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پاکستان کے پہلے وزیراعظم و شہیدِ ملت لیاقت علی خان کی 70ویں برسی کے موقع پر ان کی قبر پر حاضری اور فاتحہ خوانی کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ آج کے دن ’فرزندِ کراچی‘ لیاقت علی خان کی شہادت کراچی میں ہی ہوئی، لیاقت علی خان قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار کو آگے لے کر چلے۔
عمران اسماعیل نے کہا کہ لیاقت علی خان کی شہادت ایک افسوسناک واقعہ تھا، ان کی شہادت سے ملک کی سیاست میں تبدیلی آئی، ان کے قتل کے پیچھے جو عناصر تھے وہ نہیں پکڑے گئے۔ گورنر سندھ کی یہ میڈیا ٹاک سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے اور عوام کے جانب سے بھرپور شئیر ہونے کیساتھ دلچسپ تبصرے بھی پڑھنے کو مل رہے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم لیاقت علی خان کو 16 اکتوبر 1951 کو راولپنڈی میں ایک جلسے کے دوران گولی مار کر قتل کر دیا گیاتھا، انہیں ایک کرائے کے قاتل سید اکبر نے قتل کیا جسے موقع پر ہی فائرنگ کر کے قتل کر دیاگیاتھا۔ ان کے قتل کے بعد جلسہ گاہ کو ان کے نام سے منسوب کرتے ہوئے ،لیاقت باغ کا نا م دے دیا گیاتھا جو روالپنڈی میں مری روڈ پر صدر کے قریب واقع ہے ۔
اسی لیاقت باغ میں 27 دسمبر2007 کو جلسے کے بعد سابق وزیر اعظم محترمہ بے بھٹو کو بھی گولی مار کر شہید کردیا گیاتھا۔یوں اس ایک جلسہ گاہ میں پاکستان کے دو وزرائے اعظم قتل ہوئے۔
Comments are closed.