اسلام آباد :جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے پیش نظر پاکستان نے ہانگ کانگ اور چھ جنوبی افریقی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ سربراہ این سی او سی اسد عمر نے تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ جنوبی افریقہ میں کورنا وائر س کا نیا ویرئینٹ سامنے آنے کے بعد ساوتھ افریقہ، ہانگ کانگ، موزمبیق، نمیبیا ، بوٹسوانا، ایسویٹنی اور لیسوتھو بھی لسٹ میں شام کر دیا گیاہے۔ این سی او سی سربراہ اسد عمر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ سفری پابندیوں سے متعلق نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
این سی او سی کے مطابق ان ممالک سے پاکستان سفر کرنے والے پاکستانی شہریوں کو ایمرجنسی کی صورت میں ہی آنے کی اجازت ہوگی۔شہریوں کے لیے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ اور بورڈنگ سے بہاتر گھنٹے پرانا کورونا منفی ٹیسٹ لازمی ہوگا۔ آنے والے مسافروں کے لیے تیسرے روز سول ایڈمنسٹریشن کی جانب سے بھی ٹیسٹ کیا جائے گا، پازیٹو آنے کی صورت میں مسافروں کو مزید دس روز کے لیے قرنطینہ کرنا ہوگا،پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی مدد کے لیے پانچ دسمبر تک شہریوں کو داخلے پر استثنی ٰ حاصل ہوگا،سول ایوی ایشن حکام انتیس نومبر تک متعلقہ ممالک سے آنے والے مسافروں کی فہرست مرتب کریں گے۔این سی او سی نے 12سال سے زائد عمر کے افراد کیلئے کورونا ویکسی نیشن بھی لازمی قراری دے دی ہے۔

دوسری جانب جنوبی افریقہ میں سامنے آنے والے کورونا وائرس کے نئے ویرئینٹ ، اومی کرون ،کو پہلے آنے والی ا اقسام کے مقابلے میں زیادہ مہلک قرار دیاجا رہاہے اور دنیا کے متعدد ممالک میں اس ویرئینٹ سے بچاو کے لیے جنوبی افریقہ سمیت کئی افریقی ممالک سے آنے والی پروازوں پر پابند لگا دی گئی ہے ۔ موجودہ حالات میں یہ سوالات بھی اٹھ رہے ہیں کہ کیا کورونا وباء کے خلاف پہلے سے دستیاب ویکسین اس نئے ویرئینٹ سے بھی شہریوں کو محفوظ رکھنے کے لیے کار آمد ہے یا نہیں۔ ویکسین بنانے والی کچھ کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اس ویرئینٹ کے حوالے سے معلومات جمرع کی جا رہی ہیں جس کے بعد ہی اس حوالے سے کسی حتمی نتیجے پر پہنچا جا سکے گا، اس کام میں دو ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے ، سردست اس کا حل بوسٹر خوراک ہی ہے تاکہ قوت مدافعت میں اضافہ کیا جا سکے ۔
Comments are closed.