بھارت سازگار ماحول پیدا کرے تو پاکستان مذاکرات کے لیے تیار ہے،وزیراعظم

  اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خطے میں امن و استحکام اور خوشحالی کے اقدامات کے لیے تیا ر ہیں ۔بھارت کی طرف سے سازگار ماحول پیدا کیا جائے تو پاکستان مذاکرات کے لیے تیار ہے۔مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات مضبوط ہونے چاہییں۔

وزیراعظم سے امریکی سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے وفد نے ملاقات کی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے وفد کی آمد کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان اور امریکہ کے درمیان مضبوط تعلقات کی ضرورت پر زور دیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان امریکہ کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو وسعت دینے کے لیے پُرعزم ہے،دونوں ممالک کے درمیان گہری اور مضبوط شراکت داری خطے میں امن و سلامتی اور خوشحالی کے لیے اہم ہے۔ افغانستان میں انسانی بحران کو روکنے کے لیے افغان عوام کی مدد کی جائے ۔

وفد کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی کی انتہا پسند پالیسیاں علاقائی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، بھارت کی طرف سے سازگار ماحول پیدا کیا جائے تو پاکستان مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

سینٹر اینگس کنگ کی سربراہی میں امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز اور انٹیلیجنس کمیٹی کے وفد نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی اور دو طرفہ تعلقات ، خطے سمیت افغانستان کی سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی، وفد سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ پاکستان خطے میں پرامن کثیرالجہتی اور دیرپا تعلقات کا خواہاں ہے۔ افغان عوام اور ان کی معاشی صورتحال بہتر کرنے کے لئے مشترکہ کوششیں کی جائیں۔

آرمی چیف نے مستقبل کے چیلنجز اور جیو پولیٹیکل اورسکیورٹی صورتحال کو سمجھنے پر امریکی وفد کا شکریہ ادا کیا۔ امریکی ارکان سینیٹ نے افغانستان کی صورتحال میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور بارڈرمنیجمنٹ اورعلاقائی استحکام کےلیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔

Comments are closed.