منی بجٹ عوام کے خلاف معاشی دہشت گردی ہے،اپوزیشن کا سخت مزاحمت کا فیصلہ

اپوزیشن کا مشترکہ اجلاس،منی بجٹ پر حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے حکمت عملی مرتب کرلی۔ متحدہ اپوزیشن کا اجلاس پارلیمنٹ ہاﺅس میں اپوزیشن چیمبر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں منی بجٹ اور دیگرحکومتی بلوں کا راستہ روکنے کے لیے اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی پر تفصیلی غور کیا گیا اور مشاورت سے لائحہ عمل طے کیاگیا۔

اجلاس نے قرار دیا کہ ملک پر تین سال میں تاریخ کے بدترین قرض لادے جاچکے ہیں، شرح ترقی کا جنازہ نکل چکا ہے، تجارتی اور بجٹ خسارے ہر حد سے باہر نکل چکے ہیں، ڈالر 181 سے اوپر جاچکا ہے، غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی واقع ہورہی ہے، بجلی گیس سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کی جان نکال دی ہے، یہ منی بجٹ عوام کے خلاف معاشی دہشت گردی ہے جسے روکنا ہوگا۔اجلاس نے عزم کا اظہار کیا کہ منی بجٹ روکنے کے لئے اپنی پوری قوت استعمال کی جائے گی اور توقع کرتے ہیں کہ حکمران جماعت کے باضمیر ارکان اور اتحادی اس حکومتی گناہ میں شریک نہیں ہوں گے۔

 اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ کہتے ہیں، جمہوری اور سیاسی طرز عمل اختیا رکرتے ہوئے منی بجٹ کو روکنے کی پوری کوشش کریں گے۔ مشترکہ اجلاس میں بھی اراکین کو کالز نہ آتیں تو حکومت کو شکست ہوجاتی۔منی بجٹ حکمرانوں کی مزید بدنامی کا باعث بنے گا۔ نون لیگی رہنما کا کہناتھا کہ منی بجٹ پر ایوان میں موجود ارکان کی سادہ اکثریت چا ہیے ہوگی، اپوزیشن اپنی بھرپور حاضری یقینی بنائے گی۔ اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، رانا ثنااللہ، خواجہ آصف، مریم اورنگزیب ، مولانا اسعد محمود، شاہدہ اختر اور نوید قمر شریک ہوئے۔

Comments are closed.