اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے ہنگامی اجلاس کے دوران یوکرین پر روسی حملے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی جب کہ روس سے فوجی آپریشن روک کر فورسز واپس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یوکرین پر روسی حملے کے بعد سلامتی کونسل کے مطالبے پر بلائے گئے اقوام متحدہ کے اس ہنگامی اجلاس رکن ممالک کی جانب سے تین روز تک بحث جاری رہی جس کے آخری روز (بدھ کو) یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی کی مذمت میں قرارداد پیش کی گئی۔
جنرل اسمبلی کے 193 رکن ممالک میں سے پاکستان، چین، ہندوستان، بنگلہ دیش ، ایران، عراق، آرمینیا، سری لنکا، تاجکستان، ساؤتھ افریقا سمیت 35 ملکوں نے روس کےخلاف لائی جانے والی اس قرارداد پر رائے شماری میں حصہ لینے سے گریز کیا، تاہم 141 رکن ممالک نے یوکرین پر حملے کی مذمتی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔
روس نے اس قرارداد کی مخالفت کی جب کہ بیلاروس، اریٹیریا، شمالی کوریا اور شام نے ماسکو کی حمایت کرتے ہوئے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ روس کے دوست ملک سربیا نے بھی مذمتی قرارداد کے معاملے پر روس کا ساتھ نہیں دیا۔
قرارداد کے متن میں یوکرین پر روسی جارحیت پر افسوس کا اظہار اور فوری طور پر یوکرین سے فوج واپس بلانے کا مطالبہ کیا گیا، واضح رہے کہ آج (بدھ) روس کی فضائیہ نے یوکرین کے متعدد شہروں پر حملے کیے، بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی بمباری اور فوجی کارروائی کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوئے، جب کہ ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
Comments are closed.