پی ٹی آئی کارکنان کا سندھ ہاؤس پرحملہ،مرکزی گیٹ توڑکراندرداخل

 اسلام آباد میں سندھ ہاوس  کے باہر احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی کارکنان نے سندھ ہاؤس پر دھاوا بولا اور مرکزی دروازے کو توڑ کر اندر داخل ہوئے، جس پر پولیس نے دو اراکین قومی اسمبلی سمیت 8 کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان لوٹے ہاتھوں میں لے کر منحرف اراکین اسمبلی کے خلاف سندھ ہاؤس کے گیٹ کے باہر احتجاج کے لیے پہنچے اور انہوں نے اراکین سے استعفے دینے کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنان آگے بڑھے اور انہوں نے سندھ ہاؤس کے مرکزی دروازے پر لاتیں مارنا شروع کیں پھر دیگر مظاہرین نے طاقت کے زور سے سندھ ہاؤس کے مرکزی دروازے کو توڑ دیا۔ مشتعل کارکنان کے ساتھ کراچی سے منتخب ہونے والے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی فہیم خان اور عطا اللہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

پولیس کی بھاری نفری واقعے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش بھی کی، اس اسلام آباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے وقوعہ سے پی ٹی آئی کے دو ارکان اسمبلی سمیت 8 کارکنان کو حراست میں لیا۔ قانون کے حرکت میں آنے کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان سندھ ہاؤس سے منتشر ہوگئے۔

تحریک انصاف کی قیادت نے سندھ ہاؤس کے باہر پیش آنے والی صورت حال کا نوٹس لیا اور جنرل سیکریٹری اسد عمر نے کارکن کو قانون ہاتھ میں نہ لینے اور سندھ ہاؤس خالی کرنے کی ہدایت کی۔ اسد عمر نے کارکنوں کو سندھ ہاؤس سے واپس آنے کی ہدایت بھی کی۔

سندھ ہاؤس پر پی ٹی آئی کارکنان کے دھاوے اور داخلے کے بعد جمعیت علما اسلام کے رہنما مولانا عبدالمجید ہزاروی کی زیر قیادت جے یوآئی کارکنان اراکین کے دفاع اور سندھ ہاؤس کے دفاع کے لیے پہنچے تو انہیں سندھ ہاؤس کے قریب پولیس نے انہیں روک دیا، جس پر جے یو آئی کارکنان نے شدید نعرے بازی کی۔ پولیس کی یقین دہانی کے بعد جے یو آئی کے کارکنان پُرامن طور پر منتشر ہوئے اور وہاں سے روانہ ہوگئے۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سندھ ہاؤس کے باہر پیش آنے والے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آپ منتخب حکومت توہو نہیں کہ ڈٹ جاؤ،غنڈہ گردی کا ہی آپشن رہ گیا ، یہ بھی ہمیشہ الٹا ہی پڑتا ہے!‘۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تو نہیں بچا سکتے انشاءاللّہ، مگربچی کھچی عزت ہے تو وہی بچا کے نکل جاؤ بھائی!‘۔

 

Comments are closed.