اسلام آباد: اسپیکر راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا۔پارلیمنٹ نے انتخابات ترمیمی بل 2022 اور قومی احتساب ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظور کرلیے۔ صدرمملکت کے تمام 42 اعتراضات مسترد کر دئیے گئے۔ پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔
صدر مملکت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کردہ انتخابات ترمیمی بل 2022 پر 17 جبکہ قومی احتساب ترمیمی بل 2022 پر 25 اعتراضات عائد کرتے ہوئے واپس کر دئیے تھے۔پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مقرر 10 دنوں میں دستخط نہ کرتے ہوئے دونوں بل واپس وزیر اعظم کو بھجوا دئیے تھے۔
صدر عارف علوی نے موقف اختیا رکیا تھاکہ پارلیمنٹ اور اس کی کمیٹیاں دونوں بلوں پر نظر ثانی اور تفصیلی غور کریں، قانون سازی کی تجاویز کے متعلق صدر مملکت کومطلع نہ کرکے آئین کے آرٹیکل 46 کی خلاف ورزی کی گئی۔ دونوں بل جلد بازی میں 26 مئی کو قومی اسمبلی اور 27 مئی کو سینیٹ سے منظور ہوئے، صدر مملکت نے کہا تھاکہ معاشرے کے لیے دور رس اثرات رکھنے والی قانون سازی پر قانونی ماہرین اور سول سوسائٹی کے ساتھ مشاورت کی جانی چاہیے۔
Comments are closed.