وفاقی بجٹ منظور،آئی ایم ایف کی تمام اہم شرائط پوری

اسلام آباد:قومی اسمبلی نے مالی سال 2022۔23 کا وفاقی بجٹ منظورکرلیا۔ آئی ایم ایف کی تمام اہم شرائط پوری کر دی گئیں، پٹرولیم مصنوعات پر فی لیٹر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی منظوری دے دی گئی ۔تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس کی نئی شرح منظور ، دوسری جانب چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی مراعات بڑھا دی گئیں۔

قومی اسمبلی نے مالیاتی بجٹ میں آئی ایم ایف کی تمام اہم شرائط منظور کرلیں جبکہ اپوزیشن کی ترامیم مسترد کردی گئیں۔ ایف بی آر میں ظاہرکردہ بیرون ملک بینک بیلنس اور جائیداد پر 1 فیصد ٹیکس جبکہ 15 کروڑ سے زائد منافع پر سپرٹیکس کر دیاگیاہے ۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد جبکہ پنشن میں 5 فیصد اضافے کی بھی منظوری دے دی گئی ہے، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی مراعات بڑھانے کی بھی منظوری دے دی گئی ۔

بجٹ دستاویز کے مطابق گاڑیوں کے انجن آئل پر بھی 50 روپے لیوی جبکہ موبائل فونز کی درآمد پر 100 روپے سے 16 ہزار روپے تک لیوی عائد کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بھی ٹیکس ریلیف ختم کر دیا گیا ہے ، ماہانہ 50 ہزار روپے تک تنخواہ لینے والوں پر کوئی ٹیکس نہیں ہو گا جبکہ 50 ہزارسے 1 لاکھ تک تنخواہ لینے والوں پر 2.5 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد ہوگا۔1 سے 2 لاکھ تنخواہ پر 15 ہزار روپے فکس ٹیکس جبکہ 1 لاکھ کی اضافی رقم پر 12.5 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد ہو گا، ماہانہ 2 سے 3 لاکھ تنخواہ پر 1لاکھ 65 ہزار سالانہ فکس ٹیکس اور 2 لاکھ سےاضافی رقم پر 20 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی بھی منظوری دی گئی، اسی طرح ماہانہ 10 لاکھ روپے سے زائد تنخواہ پر 29 لاکھ روپے سالانہ فکس ٹیکس جبکہ 10 لاکھ روپے سے اضافی رقم پر 35 فیصد ماہانہ ٹیکس عائد ہو گا۔

دوسری جانب سینما اور فلم پروڈکشن کے درآمدی آلات ، پروجیکٹرز، اسکریز، تھری ڈی گلاسز اور ڈیجیٹل لاؤڈ اسپیکرز اور ایمپلی فائر سمیت دیگر اشیاء پر بھی ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے۔

Comments are closed.