امریکا طاقت کے ذریعے ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنے کیلئے تیار ہے، بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکا ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے طاقت استعمال کرنے کے لیے تیار ہے۔
امریکی صدر کی جانب سے یہ اہم بیان ان کے دورہ اسرائیل کے دوسرے روزاسرائیلی وزیراعظم یائر لاپیڈ سے ملاقات کے بعد سامنےآیا ہے۔ صدر بائیڈن جمعہ کو فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات بھی کرینگے، فلسطینی حکام چاہتے ہیں کہ امریکا فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات اور یروشلم میں امریکی قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کے معاملے پرکردار ادا کرے۔ تاہم اسرائیلی وزیراعظم نومبر میں الیکشن سے پہلے کوئی سفارتی پیشرفت کرنا نہیں چاہتے۔
فلسطینی حکام سے ملاقات کے بعد صدر بائیڈن جمعہ کو ہی سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہونگے۔ امریکی صدر کے دورہ سعودی عرب کو متنازعہ سمجھا جا رہا ہے۔
صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکا اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایرانی جارحیت، خطے اور دنیا کو غیرمستحکم بنانے کی ان کوششوں کا مقابلہ کرے گا جو کہ دہشتگرد تنظیموں حزب اللہ، حماس اور فلسطینی اسلامک جہاد کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا اور اسرائیل ہمیشہ سے ایران پر مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک میں دہشتگردی پھیلانے، دہشتگردوں کو مالی معاونت، تربیت اور ہتھیار فراہم کرنے کے الزامات عائد کرتا آیا ہے۔ تاہم تہران کی جانب سے ایسے الزامات کو مسترد کیا جاتا رہا ہے۔

Comments are closed.