پہلے بااعتماد الیکشن کمیشن پھر صاف و شفاف انتخابات،عمران خان

ملک کی سب سے بڑی جماعت کو چیف الیکشن کمشنر پر اعتماد ہی نہیں، جب سے یہ 2 خاندان آئے ہمارا ملک ہندوستان اور بنگلہ دیش سے پیچھے رہ گیا، انہوں نے سمجھا ہم چپ کر کے گھر بیٹھ جائیں گے،لیکن لوگ خوفزدہ ہونے کی بجائے ایک قوم بننا شروع ہو گئے،کبھی نہیں کہا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کوبگاڑا جائے،اگرغلامی کرنی ہے توبہترہے مرجانا چاہیے،ہمیں ایک خوددارقوم بن کررہنا ہے:یوم تشکر پرخطاب،پنجاب کےلیے راشن پروگرام کے اجرا کا اعلان

اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ جب سے یہ 2 خاندان آئے ہمارا ملک ہندوستان اور بنگلہ دیش سے پیچھے رہ گیا۔آج پوری قوم کو مبارک دینا چاہتا ہوں۔ساڑھے تین ماہ پہلے ملک میں بیرونی سازش ہوئی۔جس کے تحت ہماری حکومت کو ختم کیاگیا۔ان لوگوں کو اقتدار میں لایاگیا جو ضمانتوں پر ہیں۔

عمران خان نے یوم تشکر پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سمجھا قوم سب بھیڑ بکریوں کی طرح قبول کر لے گی۔ہمارے اوپر کرپٹ ترین لوگوں کو مسلط کیا گیا تھا۔ہماری توڑ پھوڑ اور انتشار کی تاریخ ہی نہیں۔انہوں نے سمجھا ہم چپ کر کے گھر بیٹھ جائیں گے۔لیکن لوگ خوفزدہ ہونے کی بجائے ایک قوم بننا شروع ہو گئے۔میں نے پہلی دفعہ اپنے ملک کو قوم بنتے دیکھا ہے۔حمزہ کو ضنمی الیکشن میں سپریم کورٹ نے سرکاری مشینری استعمال کرنے سے منع کیا تھا۔اس نے کوئی کسر نہیں چھوڑی ہمیں ہرانے کیلئے۔دوسرا شرمناک کردار الیکشن کمیشن کا تھا۔اس سب کے باوجود ہم نے انہیں شکست دی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج بھی ہم سب کو خوف ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے ملک کے حالات مزید خراب ہوں گے۔جب میں نے اسمبلی توڑی تھی تب الیکشن کروا دیتے تو اس بحران کا سامنا نہ ہوتا۔میں آج بھی صاف و شفاف الیکشن کا مطالبہ کرتا ہوں۔ملک کی سب سے بڑی جماعت کو الیکشن کمشنر پر اعتماد ہی نہیں۔ہم 8 بار الیکشن کمیشن کے پاس گئے۔ہر بار ہماری درخواست مسترد ہوئی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہمیں حکومت ملی توسب سے پہلے بیرون ملک پاکستانیوں کو موبلائز کروں گا۔ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے بیرون ملک پاکستانیوں سے مدد لیں گے۔پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ قانون کی حکمرانی ہے۔کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔جب تک طاقتور ڈاکو موجود رہیں گے پاکستان مشکلات کا شکار رہےگا۔

عمران خان نے کہا کہ عدلیہ نے صرف اتنا پوچھا کہ فیصلہ پارٹی سربراہ کا ہوتاہے یا پارلیمانی پارٹی کا۔انہوں نے عدالتوں کو دھمکیاں دیں۔جب تک طاقتور کو قانون کے نیچے نہیں لائے گا۔یہ ملک ترقی نہیں کرسکتا۔بورس جانس بھاری اکثریت سے جیتے تھے۔ان کو قانون کی خلاف ورزی پر عہدے سے ہٹادیاگیا۔میری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔ہم طالبان سے بھی بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔جس دن معاشرہ چوروں کے ساتھ ڈیل کرتا ہے۔معاشرہ تباہ ہوجاتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہماری حکومت آئی ہے۔صوبے میں صحت کارڈ۔راشن پروگرام اور احساس پروگرام بحال کررہے ہیں۔راشن پروگرام سے تیل۔ گھی۔چینی وغیرہ کم قیمت پر دستیاب ہو گا۔

عمران خان نے کہا کہ کبھی نہیں کہا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کوبگاڑا جائے۔ اگرغلامی کرنی ہے توبہترہے مرجانا چاہیے۔ہمیں ایک خوددارقوم بن کررہنا ہے۔ہمارے بڑوں نے قربانیاں بھکاری بننے کے لیے نہیں دی تھی۔ہمیں اپنے پائوں پرکھڑا ہونا ہوگا،بیرون ملک پاکستانیوں سے پیسہ اکٹھا کرونگا تاکہ کسی اورکے آگے جاکرہاتھ نہ پھیلانے پڑے۔سب کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں۔بیرونی سازش کوآپ سب نے ایک قوم بن کرشکست دی۔

Comments are closed.