بے رحم سیلاب اور ہمارامیڈیا

تحریر: عمران اعظم

اسلام آباد: سندھ ، بلوچستان، خیبر پختنوخواہ اورجنوبی پنجاب ڈوب گیا، انسان اور جانور سیلابی ریلوں میں ایک ساتھ بہہ رہے ہیں، گھر گروندوں کی مانند ملیا میٹ ہو گئے،سیلابی ریلے قطاردرقطارانسانی لاشیں اگل رہے ہیں جو جا بجا اوندھے منہ کیچڑ میں لت پت پڑی ہیں، اب تک 326 بچوں سمیت 906 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں انسان بے یار و مدد گار کھلے آسمان پڑے ہیں ، بے زبان جانور تو ایسے پانی میں بہہہ رہے ہیں جسے لکڑیاں ہوں ۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اب تک 7 لاکھ جانور سیلابی ریلوں میں بہنے سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

سوشل میڈیا پر دل دیلا دینے والی ویڈیوز اورتصاویر دیکھ کر کلیجہ منہ کو آتا ہے۔ بلوچستان کا سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخواہ سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے ، ڈیم ٹوٹ گئے ،رابطہ سڑکیں اور پل بہہ گئے ، فصلیں تباہ ہوگئیں ، لائیو اسٹاک کے نقصان کا تخمینہ کروڑوں میں ہے ، بلوچستان سے پنجاب تک کے دیہاتوں میں رہنے والوں کی تو زندگی اجڑ گئی ، اپنے پیارے رہے ، گھر ،مویشی نہ زمین ، سیلاب زدہ علاقوں کے مقامی صحافی جو صورتحال بنا رہے ہیں، ہمارے مین  اسٹریم میڈیا کے لیے اس وقت اس کا تصور بھی ممکن نہیں۔

 یہ صورتحال گزشتہ دو ہفتوں سے جاری ہے لیکن پاکستان کے ٹی وی چینلز اس وقت صرف سیاست کا چورن بیچ رہے ہیں۔ اب تک کسی ٹی وی چینلز کو اتنی توفیق نہیں ہوئی کہ اپنی ڈی ایس این جیز اور رپورٹر سیلاب زدہ علاقوں میں بھیج دے ، صورتحال ایسی ہے کہ پاکستان کسی طور بھی عالمی مدد کے بغیر اس صورتحال پر قابو نہیں پا سکتا لیکن سارا میڈیا اور بے حس حکومتیں جو خود نہیں دیکھنا چاہا رہیں ،دنیاکو کیسے دیکھایا جا سکتا ہے۔ ڈی آئی خان میں ایک سیلابی ریلے میں ایک سو سے زائد افراد بہہ گئے لیکن میڈیا کے کانوں تک جوں تک نہیں رینگ رہی۔

ضلعی انتظامیہ کے افسران مسلسل چیخ رہے ہیں کہ صورتحال ہمارے قابو سے باہر ہو چکی ہے ، میڈیا ہاوسز سے براہ راست بھی درخواست کی جا رہی ہے لیکن میڈیا صرف اس وقت ان علاقوں کا رخ کرے گا جب سیاستدان ڈرامہ بازی کے لیے ان علاقوں کا رخ کریں گے ۔ کوئی ہیلی کاپٹر سے فضائی جائزہ لے گا توکچھ بڑے جوتے لگا کر پانی چلتے ہوئے تصویریں بنوائیں گے ۔

بلاول بھٹو نے دو دن قبل میڈیا سے درخواست بھی کی کہ سیلاب زدہ علاقوں کی صورتحال دیکھائی جائے لیکن اب بھی میڈیا ہاوسز کی اسکرینز پورے خبر نامے میں سے بمشکل چند منٹ نکال رہے ہیں۔ توقع ہے کہ آئندہ دو روز میں جب مریم نواز اور عمران خان سیلاب زدہ علاقوں کا رخ کریں گے تو شاہد ہمار ا بے حس میڈیا بھی جاگ جائے ۔

Comments are closed.