نیب قانون میں ترمیم، 50 ارب روپے سے زائد کے ریفرنسز نیب کو واپس

اسلام آباد: نیب قانون میں ترمیم کےبعد ملزمان کو ریلیف ملنے کا سلسلہ جاری ، احتساب عدالتوں نے دائرہ اختیار ختم ہونےپر پچاس ارب روپے سے زائد کے ریفرنسز نیب کو واپس کر دئیے ۔ ریلیف ملنے والوں میں وزیر اعظم شہباز شریف، سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجا پرویز اشرف بھی شامل ہیں۔

احتساب عدالتوں نے جو ریفرنسز واپس کیے ہیں ان میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس، سابق وزیر اعظم اور موجودہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کیخلاف رینٹل پاور کے چھ ریفرنسز اور سابق وزیراعظم سینیٹریوسف رضا گیلانی کے خلاف یوایس ایف فنڈ ریفرنس شامل ہے ۔ سینیٹر سلیم مانڈووی والا اوراعجاز ہارون کے خلاف کڈنی ہلز ریفرنس، سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ سردار مہتاب عباسی کے خلاف نیب ریفرنس اورپیپلزپارٹی سینیٹرروبینہ خالد کیخلاف لوک ورثہ میں مبینہ خرد برد کا ریفرنس بھی واپس کر دیاگیاہے۔

احتساب عدالتوں نے مضاربہ اسکینڈل اور کمپنیز فراڈ کے ایسے ریفرنسز بھی نیب کو واپس کر دئیے ہیں جن میں متاثرین اور شکایت کنندگان کی تعداد 100 سے کم تھی۔ واضح رہے ملزمان نے نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت احتساب عدالتوں میں درخواستیں دائرکی تھیں جنہیں منظور کرنے کے بعد ان کے ریفرنسز نیب کو واپس بھجوائے گئے ہیں۔

Comments are closed.