بھارت کی دیپتی شرما کے ہاتھوں انگلینڈ کی چارلی ڈین کے مین کیڈ رن آؤٹ پر تنازع
سوشل میڈیا پر انگلش شائقین کرکٹ نے اسے کھیل کی سپرٹ کے خلاف قرار دیا ہے لیکن بھارتی شائقین کرکٹ دیپتی شرما کا دفاع کرتے نظر آرہے ہیں۔
بھارت کی دیپتی شرما کے ہاتھوں انگلینڈ کی چارلی ڈین کا مین کیڈ رن آؤٹ بھارتی اور انگلش شائقین کے درمیان تنازع کی وجہ بن گیا۔
لارڈز میں تیسرے ون ڈے کے دوران بھارتی اسپنر دیپتی شرما نے چارلی ڈین کو اس وقت رن آؤٹ کر دیا جب نان اسٹرائیر اینڈ پر کھڑی چارلی ڈین بال پھینکے جانے سے قبل ہی کریز سے آگے نکل گئیں۔ دیپتی نے گیند کرانے کی بجائے واپس مڑ کر بیلز اڑا دیں اور یوں چارلی ڈین کے رن آؤٹ ہونے پر انگلینڈ میچ بھی ہار گیا۔
Deepti Sharma ran Charlie Dean out at the non-striker's end in her delivery stride to help India complete a 3-0 series win in England 🙌🏻
Details ⬇️#ENGvIND | #IWC https://t.co/MFSxfMLBkd
— ICC (@ICC) September 24, 2022
سوشل میڈیا پر انگلش شائقین کرکٹ نے اسے کھیل کی سپرٹ کے خلاف قرار دیا ہے لیکن بھارتی شائقین کرکٹ دیپتی شرما کا دفاع کرتے نظر آرہے ہیں۔
When England won the 2019 World cup on boundary count, then English fans were saying if it's in the rule, it is fair. When Deepti Sharma runs out Dean at non strikers end, they are booing. If it's in the rule, it is fair. Simple. #ENGvsIND #DeeptiSharma #mankading #JhulanGoswami pic.twitter.com/vdiHbnQ1UU
— Tarun Singh Verma (@TarunSinghVerm1) September 24, 2022
بہت سے بھارتی شائقین کاکہنا ہے کہ اگر یہ رول بک میں شامل ہے تو یہ فیئر ہے۔
They did to us in #Champanare and we did back in their yard. Well done #DeeptiSharma #BCCI#mankading #watsappforward pic.twitter.com/PMZGDrRQtD
— Devendra Pandey (@pdevendra) September 24, 2022
کرکٹ کی تاریخ میں اس طرح نان اسٹرائیکر اینڈ پر کھڑے بیٹر کو آؤٹ کرنا اگرچہ آئی سی سی قوانین کے مطابق ہے تاہم اسے کرکٹ کی روح کے منافی سمجھا جاتا ہے۔اس طرح کے رن آؤٹ کو مین کیڈنگ کہا جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کا آغاز بھی بھارتی ٹیسٹ کرکٹر وینو مین کیڈ نے کیا تھا اور اسی وجہ سے اسے مین کیڈنگ کا نام دیا گیا۔
انٹرنیشنل کرکٹ میں اب تک 14 بار مین کیڈنگ کے ذریعے مخالف ٹیم کے بیٹرز کو رن آؤٹ کیا گیا۔ خواتین کے ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران اس طرح کے 4 رن آؤٹ بھی کئے جا چکے ہیں۔اس طرز کا پہلا واقعہ 1947 میں سڈنی میں آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ میچ میں پیش آیا جب بھارتی بالر وینو مین کیڈ نے آسٹریلیا کے بل براون کو رن آوٹ کیا۔ 1968میں ایڈیلیڈ میں آسٹریلیا کے ایئن ریڈپیتھی کو ویسٹ انڈیز کے چارلی گریفتھ نے اسی طرح سے پویلین واپس بھیجا۔
1977میں نیوزی لینڈ کے ایون چیٹ فیلڈ نے انگلینڈ کے ڈیریک رینڈل کو اسی طرح سے گھر بھیجا۔ ٹیسٹ کرکٹ میں چوتھا اور آخری ایسا واقعہ 1978 میں پیش آیا جب پاکستان کے سکندر بخت کو آسٹریلیا کے ایلن ہرسٹ نے پرتھ ٹیسٹ میں رن آوٹ کیا۔ون ڈے کرکٹ میں 1974 میں آسٹریلیا کے گریگ چیپل نے انگلینڈ کے برائن لک ہرسٹ کو مین کیڈ کیا۔ 1992 میں نیوزی لینڈ کے دیپک پٹیل نے زمبابوے کے گرانٹ فلاور اور اسی سال بھارت کے کپل دیو نے جنوبی افریقہ کے پیٹر کرسٹن کو مین کیڈنگ سے گھر بھیجا۔ون ڈے میں ایسا آخری واقعہ 2014 میں ہوا جب سری لنکا کے سچترا سینا نائیکے نے انگلینڈ کے جوز بٹلر کو آوٹ کیا۔
ٹی ٹوئنٹی میں واحد واقعہ 2016 میں پیش آیا جب عمان کے عامر کلیم نے ہانگ کانگ کے مارک چیپمین کو آوٹ کیا۔خواتین کی کرکٹ میں ون ڈے کا واحد واقعہ حال ہی میں انگلینڈ اور بھارت کے درمیان میچ میں پیش آیا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی میں ایک ہی میچ کے دوران یوگینڈا کی مائیوا ڈوما نے کیمرون کی چار بیٹرز کو اسی طرح سے رن آوٹ کیا ۔ یہ واقعہ 2021 میں پیش آیا تھا۔
Comments are closed.