سرینگر: غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں میں تیزی آئی ہے اور مقامی افراد کو سخت ہراساں کیا جا رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر، بڈگام، گاندربل، کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، اسلام آباد، کولگام، پلوامہ، شوپیاں، رام بن، کشتواڑ، ڈوڈہ،راجوری، پونچھ اور دیگر اضلاع میں مختلف علاقوں کے مکینوں نے صحافیوں کو بتایا کہ جب سے یکم جولائی کو امرناتھ یاترا شروع ہوئی ہے، بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں کے مظالم میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فوجی کسی بھی وقت زبردستی رہائشی مکانات میں گھس جاتے ہیں، تلاشی لیتے ہیں، مکینوں کو ہراساںکرتے ہیں اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ فوجیوں کی ان کارروائیوں سے ان کی زندگی جہنم بن چکی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی مظالم کشمیریوں کے جذبہ آزادی کوکمزورنہیں کر سکتے اور وہ اپنی جدوجہد آزادی کو مکمل کامیابی تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا فوجی قبضہ عالمی برادری کے لیے ایک چیلنج ہے اور اسے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں۔
Comments are closed.