اسلام آباد: افغانستان سے غیر قانونی طریقوں سے تجارت کے باعث افغان درآمدات میں سڑسٹھ فیصد تک اضافہ ہو گیا۔ اس قدر اضافے سے ملک کی اسمال اور میڈیم اسکیل صنعت بری طرح متاثر ہورہی ہے ۔
ذرائع کے مطابق افغان حکام اشیاء کی قیمتوں کے حوالے سے پاکستان کسٹمز کے ساتھ غلط بیانی کرتے ہیں اوررپورٹ شدہ اور حقیقی قدر میں نمایاں فرق ہے۔ مالی سال 2021-22 کی 4 بلین کےمقابلے میں 2022-23 میں افغا نستان سے درآمدات 6.71 بلین ڈالر تک جا پہنچی ۔ ۔افغانستان سے مصنوعی فائبر کے درآمد میں 35 فیصد،، بجلی کا سامان 72 فیصد، الیکٹرونکس آلات 80 فیصد، ٹائر وں کی ٹیوبز کی درآمدات میں 59 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
غیر قانونی درآمدات کی وجہ سے پاکستان میں مصنوعی فلیمنٹ سے بنے کپڑے کی مصنوعات میں 48فیصد، الیکٹرونکس آلات میں 62فیصد، ٹائرز اینڈ ربڑ میں 42فیصد، چائے میں 51فیصد، مشینری 34فیصد جبکہ سبزی اور پھلوں کی درآمدات میں 46فیصد کمی آئی۔ ۔ماہرین کا کہناہے کہ معاشی بحالی کےلئے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو رائج عالمی قوانین سے ہم آہنگ کرناہوگا۔
Comments are closed.