نیویارک: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ نگران حکومت میں مہنگائی کم اور ڈالر سستا ہوا، تحریک انصاف یا کسی جماعتوں کو الیکشن سے باہر نہیں کیا جا رہا۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے پانچ روزہ دورے کے آخری روز اقوام متحدہ مستقل مشن نیویارک میں پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے اپنی مصروفیات اور اہم ملاقاتوں سے متعلق آگاہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ مختلف ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتوں میں انہوں نے کشمیر، فلسطین کے بھائیوں کی آواز اٹھائی اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے افغانستان میں موجود کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو علاقے کیلئے خطرہ قرار دیا۔
ملک میں جاری مہنگائی اور معاشی بدحالی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے دعویٰ کیا کہ جب سے نگران حکومت آئی ہے، ملک میں مہنگائی کم اور ڈالر سستا ہوا ہے، ذخیرہ اندوزوں، ناجائز منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہیں، عوام کو ریلیف دینے کیلئے نگران حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق لگائے جانے والے الزامات اور اس حوالے سے امریکی کانگریس میں زیرالتواء بل کے حوالے سے نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات درست نہیں، پاکستان کی عدالتیں آزاد اور شہریوں کو انصاف تک مکمل اور آزادانہ رسائی حاصل ہے، اس حوالے سے پاکستان امریکی کانگریس یا کسی بھی ملک کو جواب دہ نہیں۔
سابق وزیراعظم سمیت پی ٹی آئی قیادت کی گرفتاری اور آئندہ عام انتخابات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نگران حکومت یا ادارے کسی بھی سیاسی جماعت یا اس کے سربراہ کو الیکشن سے باہر کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی، پاکستان میں قانون کی حکمرانی ہے، اگر کسی پر کوئی الزام ہے تو وہ عدالتوں میں اس کا سامنا کرے، الیکشن کمیشن نے نہ تو تحریک انصاف اور نہ ہی ان کے کسی قائد کے الیکشن لڑنے پر پابندی لگائی ہے، پاکستان کا قانون کسی بھی جماعت یا رہنما کو نجی و سرکاری املاک نذرآتش کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
افغانستان سے پاکستان پر دہشتگرد حملوں کے جواب میں کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر نگران وزیراعظم نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ دہشت گرد افغان سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان پر حملے کر رہے ہیں اور ان حملوں میں گزشتہ کچھ عرصے سے اضافہ ہوا۔ پاکستان دستیاب چینلز کے ذریعے یہ معاملہ افغان حکومت سے اٹھا چکا ہے،افغانستان کی سالمیت اور خودمختاری کا مکمل احترام کرتے ہیں لیکن پاکستان اپنے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گا۔
آئی ایم ایف حکام سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے انوار الحق کاکڑ نے بتایا کہ انہوں نے آئی ایم ایف سے کسی چیز کا مطالبہ نہیں کیا، بلکہ ان کی ملاقات، بات چیت کا مقصد عالمی مالیاتی فنڈ کو اعتماد دلانا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے، آنے والی منتخب جمہوری حکومت آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدوں اور شرائط پر پورا اترے گی۔
Comments are closed.