پینشن رولز میں تبدیلی کی سمری تیارکرلی گئی

 اسلام آباد:نگران حکومت کا آئی ایم ایف کی ایک اور کڑی شرط پوری کرنے کا امکان ، وزارت خزانہ نے پنشن رولز میں تبدیلیوں کیلئے سمری تیار کر لی، مستقبل میں آخری تنخواہ کی بنیاد پر پنشن نہیں ملے گی

ذرائع کے مطابق پنشن رولز میں تبدیلی کا اطلاق وفاقی حکومت کے سول ملازمین پر کیا جائے گا۔ ترامیم پے اینڈ پنشن کمیشن کی 2020 کی سفارشات کی روشنی میں تیار کی گئی ہیں۔ سمری میں سفارش کی گئی ہے کہ مستقبل میں آخری تنخواہ کی بنیاد پر پنشن نہیں ملے گی، سول محکموں میں ریٹائرمنٹ سے قبل ملازمین کو کئی ترقیاں دی جاتی ہیں۔ نئے طریقہ کار کے تحت پنشن کا تعین آخری 3 سالوں تنخواہ کی اوسط پر کیا جائے گا۔ پنشنر کا کمیوٹیشن 25 فیصد کر دیا گیا ہے۔ پنشنر دوبارہ سرکاری نوکری کی صورت میں  صرف پنشن یا تنخواہ  وصول  کرسکے گا۔

 سمری میں کہا گیا ہے کہ پنشن میں اضافہ صرف سالانہ مہنگائی کے ساتھ منسلک ہو گا۔ اگر کسی سال مہنگائی 10 فیصد سے زائد ہوئی تو ایڈہاک ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ مہنگائی کی شرح 10 فیصد سے کم ہونے کے بعد ایڈہاک ریلیف ختم کر دیا جائے گا۔ پنشن میں سالانہ اضافہ صرف اصل پنشن تک محدود ہو گا۔ پنشنر کے انتقال کی صورت میں اسکے خاندان کے اہل فرد کو 10 سال کیلئے پنشن ملے گی۔ شہداء کے خاندانوں کو 20 سال تک پنشن ملے گی۔ شہداء کے معذور اور اسپیشل بچوں کو تاحیات پنشن ملے گی۔ پنشنر صرف ایک پنشن لے سکے گا دوسری پنشن نہیں لے سکے گا۔ پنشنر اپنے رشتے دار کی بھی پنشن نہیں لے سکے گا۔ وزارت خزانہ آئی ایم ایف سے مذاکرات سے قبل اس اہم شرط کی منظوری چاہتی ہے۔

Comments are closed.