میری کمیونٹی کے سربراہوں سے سرپرستوں سے رہنماؤں سے لیڈروں سے سے ایک ادنی گزارش ہے کہ ویزا الیکٹرانکس اسلام اباد لاہور کراچی میں ایپلیکنٹس کے ساتھ انتہائی نارواں سلوک کرتا ہے اور اوپر سے نیلے پہ دیلا یہ ہے کہ لاہور میں دو ایپلیکیشنز اسلام اباد میں تین اور کراچی سے ایک ایپلیکیشن فیملی ری یونین کی لی جائے گی فیملیز دن رات اس گرمی میں دو دو تین انتظار کرتے ہیں پھر جا کے نمبر اتا ہے کوئی اوکاڑا سے ایا ہوا ہے کوئی سکردو سے اتا ہے کوئی حیدراباد سے اتا ہے کوئی رحیم یار خان سے اتا ہے پورے پاکستان سے طول و عرض سے لوگ اتے ہیں اور اسی اذیت کا سب کچھ سامنا ہے اس بارے میں کوئی بھی بندہ اواز نہیں اٹھا رہا اسپیشلی کمیونٹی نے اس بارے میں کوئی بھی کسی قسم کا بھی اقدام نہیں کیا لہذا میری گزارش ہے کمیونٹی کے تمام لیڈروں سے کہ اس پہ اواز اٹھائیں اور اس کا حل نکالیں
آپ ایمبیسڈر سپین منسٹر فارما فیئر سے بات کریں سپینش ایمبیسی پاکستان میں بات کریں پلیز فیملی رل رہی ہیں کھجل خوار ہو رہی ہیں نہ وہاں پہ کوئی واش روم ہے نہ کوئی سہولت ہے پانی کا پینے تک میسر نہیں ہے لوگ سڑکوں پہ ٹینٹ لگا کے بیٹھ رہے ہیں یہ ایک دن کا کا کام نہیں ہے یہ روٹین بن گئی ہے اور لوگ اسی طرح ذلیل و خوار ہو رہے ہیں ایک اذیت سے گزرتے ہیں
انتہا ہو گئی ہے فیملیز کے ساتھ خواتین کے لیے کسی قسم کی سہولت نہیں ہے اور 48 48 گھنٹے وہاں پہ سڑکوں پہ گزارنے پڑتے ہیں جن کا کوئی اسلام اباد لاہور میں عزیز نہیں ہے ان کو تو اور بھی اذیت کا سامنا ہے لہذا میری گزارش ہے تمام لیڈران سے سربراہوں اس پہ کوئی اقدام اٹھائیں اواز اٹھائیں اس مسئلے کا حل نکالیں اور انے والے لوگوں کے لیے اسانیاں پیدا ہو اسپین میں ہماری تعداد کوئی کم نہیں ہے اور لیگل بہت بڑی تعداد ہے اور فیملی کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے
ایک اعداد و شمار کے مطابق تقریبا سوا لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ کے قریب پاکستانی سپین میں مقیم ہیں تو پلیز اس مسئلے کا حل نکالیں ورنہ انے والے لوگوں کے لیے اور بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا نیچے تصویروں میں اپ خواری اور ضلالت کا اندازہ دیکھ کر خود لگا سکتے ہیں بہت سارے سربراہان اور لیڈران تک میری رسائی نہیں اور جان پہچان نہیں برائے مہربانی یہ میسج اپ ان تک بھی پہنچا دیں
نوٹ۔ یہ تحریر فیسبک سوشل میڈیا اکاونٹ سے کاپی کی گئی ہے۔
Comments are closed.