پیر کے روز ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر کے طور پر اپنا عہدہ سنبھال لیا۔ ان کی حلف برداری کی تقریب واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہوئی، جس میں کئی ملکی اور غیر ملکی شخصیات نے شرکت کی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے پر دنیا بھر کے رہنماؤں کی جانب سے مبارکبادیں موصول ہو رہی ہیں۔
یوکرین کے صدر والادی میر زیلنسکی نے صدر ٹرمپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور امریکہ کے ساتھ مضبوط تعلقات کی امید ظاہر کی۔ اسی طرح، ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے بھی مبارکبادی پیغام دیا اور کہا کہ امریکہ اور ترکی کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
جرمن چانسلر اولاف شلز اور برطانیہ کے وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے اپنے الگ الگ پیغامات میں صدر ٹرمپ کو مبارکباد دی اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک مثبت بیان دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا امریکہ کے ساتھ مل کر عالمی مسائل کے حل کے لیے کام جاری رکھے گا۔
سویڈن کے وزیر اعظم اولف کرسٹرسن اور فن لینڈ کے صدر الیگزینڈر سٹب نے بھی صدر ٹرمپ کے نئے دور کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے پیغام میں امریکہ کے ساتھ مزید قریبی تعلقات کی امید ظاہر کی۔
یورپی کمیشن کی صدر، ارسلا وان ڈر لیین، اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل، مارک روٹے، نے بھی صدر ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے امریکہ کے ساتھ مزید قریبی تعلقات کی خواہش ظاہر کی۔
بکنگھم پیلس کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ برطانیہ کے شاہ چارلس نے صدر ٹرمپ کو ذاتی پیغام کے ذریعے ان کی کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔
صدر ٹرمپ کی قیادت کے آغاز پر عالمی رہنماؤں کی جانب سے اس گرم جوشی کا مظاہرہ مستقبل میں امریکہ کے لیے مثبت تعلقات اور شراکت داری کی امید کو بڑھاتا ہے۔
Comments are closed.