ایران کا اسرائیل پر میزائلوں کا طوفان: 17ویں لہر میں تباہی، درجنوں زخمی

یروشلم: مشرق وسطیٰ کی کشیدہ فضا میں ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کی ایک اور شدید لہر سامنے آ گئی ہے، جسے اسرائیلی فوج نے اب تک کا سب سے خطرناک حملہ قرار دیا ہے۔ پاسدارانِ انقلاب کے مطابق، یہ 17ویں لہر تھی جس میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے اور وزنی میزائلوں سے متعدد اسرائیلی شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ 25 سے 30 کے درمیان میزائل تل ابیب، حیفا، بئر سبع، نقب، بیت المقدس، ایلات اور دیگر شمالی و جنوبی علاقوں کی طرف داغے گئے۔ خطرے کے سائرن پورے ملک میں گونج اٹھے اور شہریوں کو پناہ گاہوں میں منتقل ہونے کی ہدایت دی گئی۔

فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی دفاعی نظام نے کئی میزائلوں کو راستے میں ہی تباہ کر دیا، تاہم کچھ میزائل اپنے اہداف پر گرے جن سے شدید مادی نقصان اور انسانی زخمیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

اسرائیلی ایمبولینس سروس کے مطابق، اب تک 27 افراد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔ زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ حیفا کی بندرگاہ اور وزارت داخلہ کے ہیڈکوارٹر کے قریب میزائل گرنے سے خاص طور پر نقصان ہوا ہے۔ تل ابیب، نقب اور بئر سبع میں بجلی اور مواصلاتی نظام بھی متاثر ہوا ہے۔

ایرانی ذرائع کے مطابق، حملے میں “اسٹریٹجک اہداف” کو نشانہ بنایا گیا۔ ایرانی پاسداران انقلاب نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی اسرائیل کے حساس انفراسٹرکچر کو غیر مؤثر بنانے کے لیے کی گئی ہے۔

ان حملوں کے بعد اسرائیل کی سیاسی و عسکری قیادت نے سیکیورٹی مشاورت کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے، جبکہ عالمی برادری نے تازہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یہ حملے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب پہلے ہی اسرائیل اور ایران کے تعلقات میں شدید تناؤ ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔

Comments are closed.