نیٹو سربراہی اجلاس: دفاعی اخراجات پر اختلاف، ٹرمپ کی اسپین پر سخت تجارتی اقدامات کی دھمکی

دی ہیگ۔ نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپین پر شدید تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر اسپین دفاعی بجٹ کو جی ڈی پی کے 5 فیصد تک نہ بڑھانے پر قائم رہا تو امریکہ اسپین پر دوگنا تجارتی محصولات عائد کرے گا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا: یہ ناقابلِ قبول ہے کہ اسپین واحد ملک ہے جو اپنی ذمہ داریوں سے پہلو تہی کر رہا ہے۔ ہم ان سے دگنا معاوضہ لیں گے۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب سپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے نیٹو سربراہی اجلاس میں دفاعی اخراجات میں اضافہ مسترد کرتے ہوئے اصرار کیا کہ جی ڈی پی کا 2.1 فیصد دفاع پر خرچ کرنا کافی ہے۔ سانچیز نے زور دیا کہ 5 فیصد کا مطالبہ نہ صرف غیر منطقی ہے، بلکہ اس سے اسپین کے سماجی شعبوں جیسا کہ صحت اور تعلیم پر گہرا اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا: “اگر ہم 5 فیصد پر راضی ہوتے تو اسپین کو 2035 تک اضافی 300 ارب یورو خرچ کرنے پڑتے، جو ہماری فلاحی ریاست کے لیے ناقابلِ برداشت بوجھ ہوتا۔”

دوسری جانب، نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک رُوٹے نے اس معاملے پر سمجھوتا کرتے ہوئے کہا کہ اسپین کو اپنے اہداف حاصل کرنے کے لیے لچک دی جائے گی، تاہم 2029 میں اس معاملے پر نظرثانی کی جائے گی۔ اسپین کے مؤقف کو بیلجیم اور سلوواکیہ نے سراہا، جبکہ مشرقی یورپی اتحادیوں اور بالٹک ممالک نے اسپین پر زور دیا کہ سب کو یکساں بوجھ بانٹنا چاہیے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق نیٹو اجلاس میں اسپین واحد ملک تھا جس پر کھلے طور پر تنقید کی گئی، لیکن سانچیز نے اپنی پوزیشن کا دفاع کرتے ہوئے کہا: “یہ نیٹو سربراہی اجلاس نہ صرف اسپین بلکہ نیٹو اور یورپی سلامتی کے لیے کامیابی ہے۔ ہم نیٹو اتحاد کا حصہ ہیں اور اپنی سیکیورٹی کمٹمنٹس پر قائم ہیں، مگر اپنی عوام کی فلاح کو نظرانداز نہیں کریں گے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی سانچیز کے مؤقف کو اسپین کے داخلی سیاسی مسائل کا نتیجہ قرار دیا۔ نیٹو میں دیگر اتحادیوں، بالخصوص روس سے قریبی خطرات محسوس کرنے والے مشرقی یورپی ممالکنے اسپین کے اس موقف پر مایوسی کا اظہار کیا، تاہم بیلجیم اور سلوواکیہ جیسے ممالک نے اس کا ساتھ دیا۔

Leave A Reply