برطانوی پولیس نے فلسطین ایکشن گروپ پر حکومتی پابندی کے خلاف منعقدہ احتجاج میں شریک 466 مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ مظاہرہ مرکزی لندن کے پارلیمنٹ اسکوائر میں ہوا، جہاں منتظمین کے مطابق تقریباً ایک ہزار افراد شریک ہوئے، جبکہ پولیس نے شرکاء کی تعداد 500 سے چھ سو بتائی۔
سکیورٹی انتظامات اور پولیس کی تیاری
میٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق احتجاج سے قبل دیگر برطانوی شہروں سے بھی پولیس اہلکاروں کو طلب کیا گیا تاکہ سکیورٹی کے سخت انتظامات یقینی بنائے جا سکیں۔ اس اقدام کا مقصد کسی بھی ممکنہ ہنگامہ آرائی یا قانون شکنی کو روکنا تھا۔
گرفتاریوں کی تفصیلات
دی گارڈین کے مطابق گرفتار ہونے والے زیادہ تر افراد کے پاس ایسے پلے کارڈ یا بینرز تھے جن پر فلسطین ایکشن کی حمایت درج تھی۔ اس کے علاوہ آٹھ مزید افراد کو مختلف جرائم کے الزام میں گرفتار کیا گیا، جن میں پانچ پولیس اہلکاروں پر حملے کے الزامات بھی شامل ہیں۔ زیادہ تر گرفتار شدگان کو موقع پر ہی ضمانت دے کر رہا کر دیا گیا۔
حکومتی مؤقف
برطانوی وزیر داخلہ یویٹ کوپر نے ان گرفتاریوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین ایکشن کوئی عدم تشدد پر مبنی تنظیم نہیں ہے، اور برطانیہ کی قومی سلامتی اور عوامی تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
Comments are closed.