بھارت فرضی آپریشنز میں کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے،سید صلاح الدین احمد

مظفر آباد:17 اگست 2025 بھارت کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو کچلنے کیلئے من گھڑت اور فرضی آپریشنز کے نام پر کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کر رہا ہے تاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو یکسر بدل دیا جائے،لیکن مسلسل فرضی فوجی آپریشنز بھارت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کی نوید ہیں انشااللہ۔ان خیالات کا اظہار امیر حزب المجاہدین اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین احمد نے متحدہ جہاد کونسل کے زیر اہتمام ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی افواج کی جانب سے اکہال کولگام میں یکم اگست کو شروع کیا گیا نام نہاد فوجی آپریشن مجبورا 13 اگست کو ختم کرنا پڑا۔ اس دوران بھارتی فوجیوں نے جنگی ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کا بے دریغ استعمال کیا، جبکہ پورے علاقے کو مسلسل 13 روز تک کرفیو میں جھکڑ دیا گیا، جس سے عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔طویل کریک ڈاون کے دوران بنیادی انسانی ضروریات تک رسائی ناممکن بنا دی گئی۔ غذائی اشیا، ادویات اور طبی سہولیات کی شدید قلت پیدا ہو گئی۔ مریضوں کو اسپتال لے جانے نہیں دیا گیا تاکہ وادی کشمیرکے مسلمانوں کا جینا ناممکن بنایا جا سکے ۔سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ اس ھندوتوا فوجی ڈرامے کے دوران ایک کشمیری نوجوان شہید جبکہ دو سکھبھارتی فوجی بھی ہلاک کیے  گئے۔

مودی کے گودی میڈیا کے مطابق دس بھارتی فوجی شدید زخمی بھی ہوئے۔ معتبر اطلاعات کے مطابق جس نوجوان کو دہشت گردی کی آڑ میں شہید کرنے کا دعوی کیا گیا ہے، اسے دراصل کسی جیل سے لا کر یہاں شہید کیا گیا تاکہ اس کارروائی کو ایک کامیاب آپریشن ظاہر کیا جا سکے اور دوسری طرف سکھ فوجیوں کو 13 دن تک بھوکا پیاسا رکھ کر قربانی کا بکرا بنا دیاگیا۔ابتدا میں کولگام فرضی آپریشن کا پاکستان پر الزام بھی لگا دیا گیا لیکن 13 روزہ محاصرے کے بعد اپنی ناکامی ثابت ہونے پر مکمل خاموشی اختیار کر لی گئی۔اصل سوال یہ ہے کہ کیا 10 لاکھ بھارتی فوجی 13 دن تک ایک تنہا مجاھد سے لڑتی رہے اور پھر بے بس ہو کر آپریشن بے نتیجہ ختم کر دیا گیا۔اس ڈرامے کی ناکامی کو چھپانے کیلئے مورخہ 13 اگست کو ہی ضلع بارہمولا کے اوڑی سیکٹر میں بھی اسی طرح کے ایک فرضی آپریشن کے دوران بھارتی فوجیوں کی دو یونٹس آپس میں ہی لڑ پڑیں جس میں متعدد فوجی ہلاک و زخمی ہو گئے۔حسب معمول طے شدہ منصوبے کے مطابق پہلے پہل الزام پاکستان پر لگا دیا گیا اور شاید بھارتی میڈیا اس کو جنگ تک لے جاتا لیکن بعد میں مقامی بھارتی فوجی کمانڈ کی سنگین غفلت اور کوتاہی ثابت ہونے پر معاملہ مکمل طور پر دبا دیا گیا۔اب یہ فرضی آپریشنز صرف کولگام تک محدود نہیں بلکہ ادھمپور،ڈوڈہ،کشتواڑ اور جموں میں بھی فرضی آپریشنز کے نام پر مقامی مسلمانوں کا خا تمہ کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف دنیا کے سامنے پاکستان کے خلاف مسلسل جنگ کا ماحول بنایا جا رہا ہے۔

سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ متحدہ جہاد کونسل عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے شدید الفاظ میں مطالبہ کرتی ہے کہ وہ نام نہاد بھارتی فوجی آپریشنز کی آڑ میں کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی بند کرائے۔ عالمی برادری کی خاموشی اور اس سنگین مسئلے کو مسلسل نظر انداز کرنے سے خطے میں جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔سید صلاح الدین احمد نے واضح کیا کہ بھارت کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو کچلنے کیلئے بزدلانہ و ظالمانہ اقدامات اور جھوٹے بیانیے استعمال کر کے اب زیادہ دیر تک اپنا تسلط برقرار نہیں رکھ سکتا۔ بلکہ یہ ظم و بربریت کشمیری عوام کیلئے آزادی کی نوید ثابت ہو گی ،انشا اللہ

Comments are closed.