اسپین کے مختلف شہروں میں طلبہ کے احتجاج، غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور فلوٹیلا کو روکنے پر شدید ردِعمل

اسپین کے مختلف شہروں میں طلبہ نے فلسطینی عوام کے حق میں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف بھرپور مظاہرے کیے۔ میڈرڈ، بارسلونا، ویلنسیا، گرانادا اور کادیز سمیت کئی شہروں کی یونیورسٹیوں اور مرکزی چوراہوں پر نوجوانوں نے ریلیاں نکالیں اور فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔

نعرے اور بینرز

مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے: “غزہ کو آزادی دو”، “جنگ بند کرو” اور “اسرائیل کا بائیکاٹ کرو”۔ طلبہ نے واضح پیغام دیا کہ نوجوان نسل دنیا بھر میں فلسطین کے ساتھ کھڑی ہے اور اسرائیلی جارحیت کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔

اسرائیلی قونصلیٹ کے سامنے احتجاج

گزشتہ شب بارسلونا میں اسرائیلی قونصلیٹ کے سامنے بھی سینکڑوں شہریوں نے بھرپور احتجاج کیا تھا، جس میں مختلف طلبہ تنظیموں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے شرکت کی۔ آج بھی ملک کے کئی شہروں میں مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔

طلبہ رہنماؤں کے بیانات

طلبہ رہنماؤں نے اپنے خطابات میں کہا کہ فلسطین میں ہونے والی بربریت انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور عالمی برادری کی خاموشی قابلِ افسوس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا اور دنیا کے نوجوان انصاف کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں۔

اسپین کی حکومت سے مطالبہ

مظاہرین نے اسپین کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع کے لیے مزید مؤثر سفارتی اقدامات کرے اور اسرائیلی جارحیت کی کھل کر مذمت کرے۔ ساتھ ہی انہوں نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی اور سفارتی تعلقات پر بھی نظرِ ثانی کا مطالبہ کیا۔

فلوٹیلا واقعے کے بعد احتجاج میں شدت

یاد رہے کہ چند روز قبل غزہ کی جانب امدادی سامان لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کو اسرائیلی فوج نے روک لیا تھا جس میں اسپین کے درجنوں شہری بھی شامل تھے۔ اس واقعے کے بعد اسپین بھر میں احتجاج اور فلسطین کے ساتھ یکجہتی کی فضا مزید زور پکڑ گئی ہے۔

Comments are closed.