پاکستان میں آٹو انڈسٹری ایک مرتبہ پھر بحالی کی جانب گامزن نظر آرہی ہے۔ پاکستان آٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) میں کاروں کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر 46 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اعدادوشمار کے مطابق اس مدت کے دوران 29,233 یونٹس فروخت ہوئے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 20,668 یونٹس کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔
ستمبر میں 55 فیصد سالانہ اضافہ
ستمبر 2025 کے مہینے میں 12,096 یونٹس کاریں فروخت ہوئیں، جو اگست کے 10,016 یونٹس کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہیں۔
گزشتہ سال ستمبر کے 7,794 یونٹس کے مقابلے میں یہ اضافہ 55 فیصد بنتا ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ صارفین کا اعتماد بحال ہو رہا ہے اور مارکیٹ میں سرگرمی بڑھ رہی ہے۔
تیرہ سو سی سی سے زائد انجن والی کاروں کی طلب میں نمایاں اضافہ
اعدادوشمار کے مطابق پہلی سہ ماہی میں 1300 سی سی یا اس سے زیادہ انجن والی کاروں کے 15,442 یونٹس فروخت ہوئے — جو گزشتہ سال کے 9,587 یونٹس سے 61 فیصد زیادہ ہیں۔
ستمبر میں اس کیٹیگری میں 6,224 یونٹس فروخت ہوئے جو اگست کے 4,928 یونٹس کے مقابلے میں 26 فیصد اور گزشتہ سال کے 3,792 یونٹس کے مقابلے میں 64 فیصد زیادہ ہیں۔
ایک ہزار سی سی کاروں کی فروخت میں 53 فیصد اضافہ
ایک ہزار سی سی کی کاروں کی فروخت بھی نمایاں طور پر بڑھی۔ پہلی سہ ماہی میں 1,216 یونٹس فروخت ہوئے، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 797 یونٹس کے مقابلے میں 53 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
چھوٹی کاروں کی مارکیٹ میں بھی تیزی
ایک ہزار سی سی سے کم انجن والی کاروں کی فروخت میں بھی نمایاں تیزی دیکھی گئی۔ اس کیٹیگری میں پہلی سہ ماہی کے دوران 12,565 یونٹس فروخت ہوئے، جو گزشتہ مالی سال کے 9,684 یونٹس کے مقابلے میں 30 فیصد اضافہ ہے۔
ستمبر میں اس کیٹیگری میں 5,439 یونٹس فروخت ہوئیں، جو اگست کے 4,569 یونٹس کے مقابلے میں 19 فیصد اور گزشتہ سال ستمبر کے 3,761 یونٹس کے مقابلے میں 45 فیصد زیادہ ہیں۔
آٹو سیکٹر کی بحالی کی امید
ماہرین کے مطابق روپے کے استحکام، گاڑیوں کی قیمتوں میں جزوی کمی، اور معاشی سرگرمیوں کے دوبارہ بڑھنے سے کار مارکیٹ میں مثبت رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔ اگر یہی رفتار برقرار رہی تو آنے والے مہینوں میں کاروں کی فروخت مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
Comments are closed.