قذافی اسٹیڈیم لاہور میں جاری پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز قومی ٹیم نے شاندار برتری حاصل کر لی۔ پاکستان نے پہلی اننگز میں 382 رنز بنائے۔ محمد رضوان نے 75 اور سلمان علی آغا نے 93 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیل کر ٹیم کو مستحکم بنیاد فراہم کی۔
دوسرے روز پاکستان نے اپنی نامکمل اننگز 313 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ سے دوبارہ شروع کی۔ رضوان اور سلمان نے ابتدائی دباؤ برداشت کیا، لیکن جلد ہی متھوسامے نے شاندار اسپیل کے ذریعے پاکستان کی بیٹنگ لائن کو جھٹکے دیے۔
جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز میں ناکامی
مہمان ٹیم جنوبی افریقہ نے اپنی پہلی اننگز 216 رنز 6 کھلاڑی آؤٹ سے آگے بڑھائی، مگر پوری ٹیم 269 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔
ریان رکلٹن نے سب سے زیادہ 71 رنز بنائے، جبکہ ٹونی ڈی زورزی نے 81 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیلی۔ دیگر بلے باز پاکستانی باؤلرز کے سامنے بے بس دکھائی دیے۔
ایڈن مارکرم 20، ویان مولڈر 17، ٹرسٹان سٹبس 8، کائل ویرین 2 اور ڈیوالڈ بریوس بغیر کھاتہ کھولے آؤٹ ہوئے۔
پاکستانی باؤلرز کی شاندار کارکردگی
پاکستان کی جانب سے اسپنرز نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کیا۔ نعمان علی نے 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ساجد خان اور سلمان علی آغا نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ فیلڈنگ میں بھی پاکستانی ٹیم نے بھرپور جوش دکھایا اور جنوبی افریقہ کو بڑی پارٹنرشپ بنانے کا موقع نہ دیا۔
میچ کی صورتحال اور ماہرین کی رائے
پاکستان کو پہلی اننگز میں 109 رنز کی برتری حاصل ہے اور میچ پر اس کا غلبہ قائم ہے۔ کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاکستانی بلے باز دوسری اننگز میں محتاط انداز اپنائیں تو جنوبی افریقہ کے خلاف کامیابی یقینی ہے۔
قذافی اسٹیڈیم کی پچ اسپنرز کے لیے سازگار ہو رہی ہے، جس سے نعمان علی اور ساجد خان جیسے باؤلرز آئندہ سیشنز میں مزید خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔
Comments are closed.