پیرس کے نیشنل ہسٹری میوزیم سے قیمتی تاریخی سونا چوری کرنے کے الزام میں ایک 24 سالہ چینی خاتون کو اسپین کے شہر بارسلونا سے گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق، یہ چوری 16 ستمبر کو اُس وقت ہوئی جب ایک انتہائی ماہر اور منظم ٹیم رات کی تاریکی میں میوزیم میں داخل ہوئی اور تقریباً 6 کلوگرام قدرتی سونا چرا کر لے گئی، جس کی مالیت 15 لاکھ یورو سے زائد بتائی جاتی ہے۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ملزمہ واردات کے فوراً بعد فرانس سے فرار ہو کر اسپین پہنچی اور وہاں سے چین جانے کی تیاری کر رہی تھی۔ اسے 30 ستمبر کو بارسلونا ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ تقریباً 1 کلوگرام پگھلا ہوا سونا فروخت کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔
بعد ازاں اسے فرانس کے حوالے کر دیا گیا، جہاں اس پر چوری اور مجرمانہ سازش کے الزامات عائد کر دیے گئے۔
چوری شدہ سونے میں 18ویں صدی میں بولیویا سے عطیہ کیے گئے نایاب ٹکڑے، 1833 میں روسی زار نکولس اول کی جانب سے دیا گیا سونا، کیلیفورنیا کے گولڈ رش دور کی نادر باقیات، اور 1990 میں آسٹریلیا میں دریافت ہونے والا 5 کلوگرام وزنی سونے کا ٹکڑا شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان تاریخی نمونوں کی مالی قدر سے زیادہ ان کی تاریخی اور سائنسی اہمیت ہے، جو ناقابلِ اندازہ ہے۔
پولیس کے مطابق چوروں نے میوزیم کے دروازے کاٹنے کے لیے جدید کٹر اور شیشے توڑنے کے لیے بلو ٹارچ کا استعمال کیا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک سیاہ لباس میں ملبوس عورت کو دکھایا گیا ہے جو رات تقریباً 1 بجے میوزیم میں داخل ہوئی اور 4 بجے کے قریب باہر نکلی۔ پولیس اہلکاروں کے بقول، “ہمیں لگا شاید وہ کوئی سرکس آرٹسٹ ہے کیونکہ وہ ایک بہت ہی تنگ سوراخ سے اندر گئی تھی۔”
تحقیقات اب بھی جاری ہیں تاکہ چوری شدہ سونے کی باقیات برآمد کی جا سکیں اور اس گروہ کے دیگر ممکنہ ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا جا سکے۔
دوسری جانب، اسی دوران لوور میوزیم سے قیمتی شاہی زیورات کی چوری نے فرانسیسی عجائب گھروں کی سکیورٹی پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
Comments are closed.