دنیا بھر میں آج سائنس کا عالمی دن برائے امن و ترقی منایا جا رہا ہے۔ اس دن کا مقصد معاشروں میں سائنسی شعور بیدار کرنا، تحقیق کی اہمیت اجاگر کرنا اور اس بات کو تسلیم کرنا ہے کہ علم و سائنس ہی پائیدار ترقی اور عالمی امن کی بنیاد ہیں۔
دن منانے کا مقصد اور پس منظر
یہ دن ہر سال 10 نومبر کو اقوام متحدہ کے تعلیمی و ثقافتی ادارے (یونیسکو) کے تحت منایا جاتا ہے۔ پہلی بار یہ دن 2002ء میں باضابطہ طور پر منایا گیا۔
دن منانے کا مقصد یہ یاد دہانی کرانا ہے کہ سائنس صرف تجربہ گاہوں تک محدود نہیں بلکہ انسانی زندگی، معیشت، ماحولیات اور امن کے قیام میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
سائنس کا انسانیت پر اثر
سائنس نے انسانی زندگی کے تقریباً ہر پہلو کو بدل کر رکھ دیا ہے۔
زمین کی گہرائیوں سے لے کر خلا کی وسعتوں تک انسان اپنی موجودگی کا احساس دلا رہا ہے۔
طب، زراعت، توانائی، ماحول، ابلاغ اور مواصلات جیسے شعبوں میں سائنسی ایجادات نے انقلاب برپا کیا ہے، جس سے زندگی آسان اور دنیا قریب تر ہو گئی ہے۔
سائنس کا غلط استعمال اور درپیش خطرات
جہاں سائنس نے ترقی کے دروازے کھولے، وہیں اس کے غلط استعمال نے خطرات بھی پیدا کیے۔
ایٹمی ہتھیار، ماحولیاتی آلودگی، حیاتیاتی جنگی ہتھیار اور مصنوعی ذہانت کا بے قابو استعمال آج کے بڑے عالمی چیلنجز میں شامل ہیں۔
اسی لیے سائنس کے عالمی دن کا پیغام یہی ہے کہ علم اور ٹیکنالوجی کو انسانیت کی بھلائی اور عالمی امن کے لیے استعمال کیا جائے۔
سائنس اچھی یا بری نہیں — استعمال اہم ہے
بعض افراد سائنس کو برا سمجھتے ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ سائنس بذاتِ خود نہ اچھی ہے نہ بری، بلکہ اس کا دارومدار انسان کے استعمال پر ہے۔
جن سائنسدانوں نے انسانیت کی خدمت کے لیے ایجادات کیں — جیسے بیماریوں سے بچاؤ کی دوائیں یا مواصلاتی نظام — وہ انسانیت کے محسن کہلائے۔
پاکستان میں سائنسی تحقیق کی ضرورت
پاکستان سمیت کئی ترقی پذیر ممالک میں سائنسی تحقیق کے فروغ کی ضرورت ابھی باقی ہے۔
جامعات، تحقیقی اداروں اور صنعتوں کے درمیان تعاون بڑھانا، نوجوانوں کو تحقیق اور سوال کرنے کی عادت دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
اگر نوجوان نسل کو سائنسی تعلیم اور تربیت سے آراستہ کیا جائے تو نہ صرف معاشی ترقی ممکن ہے بلکہ پاکستان عالمی سطح پر باوقار مقام حاصل کر سکتا ہے۔
علم، تحقیق اور ترقی کا عہد
سائنس کا عالمی دن ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ ہر سوال کا جواب علم سے تلاش کیا جائے۔
یہ دن صرف ایک تقریب نہیں بلکہ ایک عہد ہے — علم، تحقیق، امن اور ترقی کے فروغ کا عہد۔
Comments are closed.