اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کو چھاپے مارنے اور ریکارڈ قبضے میں لینے کا اختیار دے دیا، جس کا مقصد ادارے کو پہلے سے زیادہ فعال اور متحرک کرنا ہے۔
پاکستان نے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کی ایک اور شرط پوری کر دی ہے، ایس ای سی پی کو کالعدم تنظیمیوں سمیت کسی بھی کمپنی یا ادارے پر چھاپے مارنے کی اجازت مل گئی۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے سیز اینڈ سرچ رولز 2019 کی منظوری دے دی گئی۔
ایس ای سی پی ایکٹ کےتحت افسران وفاقی اور صوبائی سطح پر جہاں چاہیں چھاپے مار سکیں گے۔ ریڈز کے دوران ، کمپیوٹر ، لیپ ٹاپ ، موبائل فون اور دیگر متعلقہ سامان قبضے میں لئے جا سکیں گے ۔
فنانش ایکشن ٹاسک فورس کالعدم تنظیموں کےخلاف موثرکارروائی کےلئےسیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کوزیادہ فعال بنانا چاہتاہے۔ وفاقی کابینہ کے فیصلے سے اب ایس ای سی پی زیادہ بااختیار اور اس کا دائرہ کار وسیع ہو گیا ہے۔
Comments are closed.