ٹائی ٹینک کے ملبے کو دیکھنے کیلئے جانے والی سیاحتی آبدوز پر سوار تمام پانچوں مسافروں کی تباہ کن واقعے میں ہلاکت کے بعد ریسکیو اینڈ سرچ آپریشن ختم کر دیا۔
امریکی کوسٹ گارڈ کے ایک عہدیدار نے جمعرات کے روز بتایا کہ گمشدہ آبدوز میں سوار پانچ افراد ایک ‘تباہ کن’ واقعے میں ہلاک ہو گئے ہیں، جس کے بعد ٹائٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے سفر کے دوران گم ہونے والے جہاز کی بڑے پیمانے پر تلاش کا عمل ختم ہو گیا ہے۔
اوشن گیٹ ایکسپیڈیشنز نے ایک بیان میں کہا کہ یہ افراد حقیقی ایکسپلورر تھے جو مہم جوئی اور دنیا کے سمندروں کی کھوج اور حفاظت کا گہرا اور منفرد جذبہ رکھتے تھے۔ اس افسوسناک وقت میں ہمارے دل ان پانچوں روحوں اور ان کے اہل خانہ کے ہر فرد کے ساتھ ہیں۔
امریکی کوسٹ گارڈ کے ریئر ایڈمرل جان موگر نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کینیڈا کے بحری جہاز سے گہرے سمندر میں بھجوائے گئے روبوٹ نے جمعرات کی صبح زمین سے ڈھائی میل (4 کلومیٹر) نیچے ایک صدی پرانے ملبے سے تقریبا 1600 فٹ (488 میٹر) نیچے سیاحتی آبدوز کا ملبہ دریافت کیا۔ ایڈمرل جان موگر کا کہنا ہے کہ ملبہ دیکھ کر بظاہر لگتا ہے کہ یہ پریشر چیمبر کے تباہ کن طور پر پھٹ جانے سے ہوا۔
متعدد ممالک کی امدادی ٹیموں نے ہزاروں مربع میل کھلے سمندر وں میں ہوائی جہازوں اور بحری جہازوں کی مدد سے 22 فٹ (6.7 میٹر) ٹائٹن کے کسی نشان کی تلاش میں کئی دن گزارے ہیں، جسے امریکہ میں قائم اوشن گیٹ ایکسپیڈیشنز چلاتا ہے۔ اس آبدوز کا اتوار کی صبح اپنے معاون جہاز سے رابطہ تقریبا ایک گھنٹہ 45 منٹ میں منقطع ہو گیا تھا۔
کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ ہمارے سی ای او اسٹاکٹن رش، شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد، ہمیش ہارڈنگ اور پال ہینری نارجیولیٹ افسوسناک طور پر اب ہم میں نہیں رہے، ہمیں اس بات کا افسوس ہے کہ وہ ہر اس شخص کے لیے زندگی اور خوشی لے کر آئے ہیں جو وہ جانتے تھے۔
Comments are closed.