ممبئی: بھارت میں مسلمانوں پر مظالم اور متنازعہ شہریت قانون پر بالی ووڈ کے تینوں خان مصلحت کا شکار بنے ہوئے ہیں، مودی سرکار متعصبانہ اقدام اور ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں پر مظالم کے خلاف عامر خان، شاہ رخ خان اور سلمان نے مکمل چپ سادھ لی۔
بھارت میں مسلم مخالف متنازعہ قانون سازی اور متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف اقلیتوں کے ساتھ ساتھ مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات بھی سراپا احتجاج اور مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں،ان میں وکلاء، ڈاکٹرز، صحافی اور فنکار پیش پیش ہیں۔ تاہم بھارتی فلم انڈسٹری پر راج کرنے والے تینوں مسلمان سپرسٹارز عامر خان، شاہ رخ خان اور اور سلمان خان کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
بالی ووڈ کے مایہ ناز ڈائریکٹر انوبھوو سنہا نے عامر خان، شاہ رخ خان اور اور سلمان خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہریت سے متعلق متنازعہ قانون کے حوالے سے خاموشی توڑیں جس کی وجہ سے بھارت میں فسادات بڑھ رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ تینوں سپرسٹارز اپنے لاکھوں مداحوں پر بے پناہ اثر رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ مودی سرکار کی جانب سے مسلم مخالف متنازعہ قانون منظور کیے جانے کے بعد شروع ہونے والے فسادات میں اب تک کم از کم 21 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی جب کہ مسلمانوں کروڑوں روپے مالیت کی املاک کو نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔
پرتشدد کارروائیاں اور سیاسی طوفان بھارت کی فلم انڈسٹری کو بھی بحرانی صورتحال سے دوچار کر رہا ہے، کیونکہ شوبز کی صنعت پر مسلمان اداکاروں، ڈائریکٹرز اور کریو ممبرز کا راج ہے، شوبز سے وابستہ متعدد شخصیات نے اس متنازعہ قانون کے خلاف کھل کر آواز بلند کی ہے، بعض کی جانب سے احتجاجی ریلیوں میں شرکت بھی کی گئی تاہم بھارتی فلم انڈسٹری کے چوٹی کے تینوں اداکار عامر خان، شاہ رخ خان اور سلمان خان میں سے کسی کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان تک سامنے نہیں آیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر انوبھوو سنہا جو کہ بھارتی وزیراعظم کی غلط پالیسیوں کے زبردست ناقد ہیں نے کہا کہ’’ یہ تینوں اداکار (عامر، شاہ رخ اور سلمان) اور ان کے مداحوں کی تعداد سب سے الگ ہیں، ان تینوں میں سے ہر ایک کی زبان سے نکلا ہوا ایک لفظ لاکھوں افراد پر اثر انداز ہوسکتا ہے‘‘۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انوبھوو سنہا نے کہا کہ وہ عامر خان، شاہ رخ خان اور سلمان خان سے ناراض نہیں کیونکہ وہ سمجھ سکتے ہیں کہ یہ تینوں سپرسٹارز کیوں نہیں بول رہے۔
حکومت مخالف احتجاجی مظاہرین خاص کر طلبا و طالبات نئی دلی میں جامعہ ملیہ یونیورسٹی پر دھاوے کے بعد بھی شاہ رخ خان کی جانب سے خاموشی کو دھوکے تعبیر کر رہے ہیں کیونکہ اس یونیورسٹی میں شاہ رخ خان بھی زیر تعلیم رہے ہیں، اس حوالے سے ایک طالبہ ذویا ندیم اعظمی کا کہنا تھا کہ شاہ رخ خان جیسی شخصیت کا تمام صورتحال پر چپ سادھ لینا ناقابل قبول ہے۔
Comments are closed.