پاکستانی اداکارہ ماہم عامر نے اپنے شوبز کیریئر کے ابتدائی دنوں کے حوالے سے حیران کن انکشاف کیا ہے کہ ایک معروف ٹی وی چینل کی خاتون مالک نے انہیں صرف دراز قد ہونے کی وجہ سے ڈرامے میں کام دینے سے انکار کردیا تھا۔
نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے ماہم عامر نے بتایا کہ ان کے کیریئر کے آغاز میں انہیں کئی بار ایسے رویوں کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے ان کا حوصلہ آزمایا۔
دراز قد لڑکیوں کے خلاف معاشرتی تعصب
ماہم عامر نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں عام طور پر لمبے قد والی لڑکیوں کو مذاق کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ “اسکول کے زمانے میں لوگ سمجھتے تھے کہ میں بڑی ہوں اور کئی بار فیل ہوچکی ہوں، حالانکہ میں اپنی کلاس کی عمر کے لحاظ سے بالکل درست تھی۔”
انہوں نے کہا کہ والدین نے ہمیشہ ان کی ہمت بڑھائی مگر سماج کے طعنے برداشت کرنا پڑے۔
چینل کی مالک کا انکار اور ماہم کا عزم
اداکارہ نے بتایا کہ جب انہیں ایک معروف چینل کے ڈرامے کے لیے بلایا گیا تو چینل کی خاتون مالک نے کہا کہ “آپ بہت لمبی ہیں، اتنے قد تو مرد اداکاروں کے بھی نہیں ہوتے، آپ ہیروئن نہیں بن سکتیں۔”
ماہم کے مطابق خاتون نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ اپنا شعبہ بدل لیں۔
اداکارہ نے جواب دیا کہ “آپ مجھے قد کی وجہ سے کام نہ دیں، کوئی بات نہیں، لیکن ایک دن میں اداکارہ بن کر دکھاؤں گی۔”
کامیابی کے بعد خواب کی تکمیل
ماہم عامر نے بتایا کہ کچھ سال بعد وہ واقعی اداکاری کے میدان میں کامیاب ہوئیں اور وہی چینل کی خاتون ان کی کامیابی کو دیکھتی رہ گئیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کے الفاظ آپ کی منزل نہیں طے کرتے، اصل طاقت خود پر یقین ہے۔
ماہم نے اگرچہ چینل یا خاتون مالک کا نام نہیں بتایا، تاہم ان کے بیان نے شوبز انڈسٹری میں “ظاہری معیار” کے رجحان پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
Comments are closed.