فلسطینی ماڈل ندین ایوب پہلی بار مس یونیورس مقابلے میں فلسطین کی نمائندگی کریں گی

فلسطینی ماڈل اور فٹنس کوچ ندین ایوب نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں برس نومبر میں تھائی لینڈ کے شہر پاک کریٹ میں منعقد ہونے والے 74ویں مس یونیورس مقابلے میں فلسطین کی نمائندگی کریں گی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ فلسطین سے کسی ماڈل کو مس یونیورس جیسے عالمی مقابلہ حسن میں شرکت کا اعزاز حاصل ہو رہا ہے۔

ندین ایوب کا پیغام

انسٹاگرام پر اپنے پیغام میں ندین ایوب نے کہا کہ وہ اس مقابلے کے اسٹیج پر صرف اعزاز کے ساتھ نہیں بلکہ ایک سچائی کے ساتھ قدم رکھ رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “جب فلسطین، خاص طور پر غزہ دکھ اور صدمے سے گزر رہا ہے، میں ایک ایسی قوم کی آواز بن کر آئی ہوں جو خاموش ہونے سے انکار کرتی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “میں ہر فلسطینی عورت اور بچے کی نمائندگی کر رہی ہوں جن کی طاقت دنیا کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے پاس صرف دکھ نہیں بلکہ استقامت، امید اور ایک ایسے وطن کی دھڑکن ہے جو ہم میں زندہ ہے۔”

کیریئر اور کارنامے

ندین ایوب دبئی میں مقیم ہیں اور ایک فٹنس کوچ اور غذائی ماہر کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ انہوں نے 2022 میں منیلا میں ہونے والے مس ارتھ مقابلے میں شرکت کی اور بطور پہلی فلسطینی خاتون مس ارتھ واٹر کا اعزاز حاصل کیا۔ اسی سال انہیں مس فلسطین کا تاج بھی پہنایا گیا تھا۔

مس ارتھ اور دیگر مقابلے

یہ بات قابل ذکر ہے کہ مس ارتھ کو دنیا کے چار بڑے بین الاقوامی حسن کے مقابلوں میں شمار کیا جاتا ہے، جن میں مس ورلڈ، مس یونیورس اور مس انٹرنیشنل بھی شامل ہیں۔ ندین ایوب نہ صرف فلسطین کی نمائندہ ہیں بلکہ وہ اولیو گرین اکیڈمی کی بانی بھی ہیں، جو ایک ایسا تعلیمی ادارہ ہے جو پائیداری کو مصنوعی ذہانت کے ساتھ جوڑ کر مواد تخلیق کرنے کی تربیت فراہم کرتا ہے۔

فلسطینی عوام کی آواز

ندین ایوب کی یہ شرکت محض ایک مقابلہ حسن نہیں بلکہ دنیا بھر میں فلسطینی عوام کے درد، استقامت اور امید کا پیغام اجاگر کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ ان کی شمولیت کو فلسطین کے لیے تاریخی لمحہ قرار دیا جا رہا ہے۔

 

Comments are closed.