بھارت میں کورونا وباء کی صورتحال اور نریندر مودی کی نااہلی

تجزیہ: محمد شہباز،کشمیر میڈیا سروس

نریندر مودی انسانیت کیلئے تباہی کا باعث بن گئے ، بھارتی وزیر اعظم کی نا اہلی سے کورو نا وباء کی ہولناکیاں بھارت کے طول و عرض تک پھیل چکی ہیں، ہسپتالوں کے بعد شمشان گھاٹ بھی بھر گئے ۔ کورونا وائرس کی خوفناک لہر نے بھارت میں صحت کے بحران اور انسانی المیے کو جنم دیا ہے ، مریض مر رہے ہیں، جبکہ ان کے لواحقین ہسپتالوں کے اندر بیڈ اور آکسیجن کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں ۔

کورونا وباء نے ثابت کیاکہ مودی نہ صرف سفاک ہیں بلکہ سب سے بڑے نا اہل بھی ، انہوں نے جنونیت کو ہوا دے کر اقتدار تو حا صل کر لیا لیکن ملک چلانے کی اہلیت ان میں کبھی نہیں تھی ، دنیا کے کئی ممالک نے بھارت کو فوری آ کسیجن فر اہم کی لیکن یہ آکسیجن بھی مریضوں تک نہ پہنچ سکی ؟ یہ آکسیجن گئی کہاں ؟ یہ بہت بڑا سوال ہے؟

 مودی کی لاپرواہی اور بے وقوفی کا ہی نتیجہ ہے کہ انتخابی ریلیوں اور کمبھ میلہ کی اجازت دینے سے بھارت انسانی المیے سے دوچارہے ۔ سماجی فاصلے ختم ہونے سے کورونا وائر س تیزی سے پھیلا اور پورے ملک کو لپیٹ میں لے لیا۔ بھارتی عوام نے حکومتی نااہلی پر سخت رد عمل کا ا ظہار کیا تو مودی سرکار نے سوشل میڈیا پر قدغن لگانے کے لیے منفی ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کر دئیے ، ٹویٹر کو بند کرنے کی کوشش کی گئی ، دو ماہ قبل تک مودی سرکار وائرس پر قابو پانے میں اپنی حکومت کی کامیابی شادیانے بجا رہی رتھی لیکن اب بھارت میں ایک دن میں 4 لاکھ کورونا کیسز سامنے آرہے ہیں جبکہ 4 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔

دوسری جانب ریاست کرناٹک کے ایک اسپتال میں آکسیجن کی کمی کے باعث چوبیس مریض دم توڑ گئے۔ شمشان گھاٹ، ہوں قبرستان یا ہسپتال ، مریضوں اور مرنے والوں کی میڈیا اور سوشل میڈیا رپورٹس دل دہلا رہی ہیں لیکن نریندر مودی ٹس سے مس نہیں ہو رہے ۔ کورونا کی آفت کے بعد بھارتی فورسز مسلمانوں سے دعائیں کی اپیل کر رہی ہیں ، مسلمانوں نے مسجدیں کھول دی ہیں لیکن دوسری جانب 5اگست 2019سے آج تک جاری فوجی لاک ڈاون کے شکار کشمیریوں کو ویکسین کی کمی کا سامنا ہے ، انسانیت کے سب سے بڑے دشمن مودی نے مقبوضہ کشمیرکیلئے ویکسین کی فراہمی بھی بند کردی ہے، بھارت اور مقبوضہ کشمیر کو مودی کی نااہلی اور اس کے انسانیت دشمن نظریئے کی وجہ سے آکسیجن اور ویکسین کی کمی کا سامنا ہے ، مقبوضہ کشمیرکیلئے اکسیجن کا کوٹہ کسی دوسری بھارتی ریاست کو دیا گیا ہے، مودی کو اس وقت بھی عوام کی فکر نہیں بلکہ وہ صرف سیاست کر رہے ہیں۔

 کورونا وباءکے دوران ، اب بھارت میں،، مودی میڈ ڈیزاسٹر،،اور،، مودی ریزائن،، جیسے ہیش ٹیگز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔ میڈیکل عملہ اور عوام بھارت میں آکسیجن کی فراہمی کے لئے ایک جیسی مایوس کن اپیلیں کرتے نظر آتے ہیں، بھارت میں اس وقت دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں کورونا وائرس کے زیادہ کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت بھر میں کورونا متاثرین اور اموات کا درست پتہ نہیں چل رہا ہے، گزشتہ ہفتے نیو یارک ٹائمز میں بھارت میں کورونا مریضوں اور مرنے والوں کی صیح تعداد نہ ہونے کی سرخی شائع ہوچکی ہے۔ بھارتی میڈیکل ایسوسی ایشن کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر نوجوت سنگھ ڈاہیہ کا کہنا ہے کہ کورونا کی تباہ کاریوں سے نمٹنے میں وزیر اعظم نریندر مودی مکمل ناکام ہو چکے ہیں۔

 اس وقت نریندر مودی اور اس کی بی جے پی پورے بھارت میں ایک گالی بن چکے ہیں، کورونا کی تباہی سے توجہ ہٹانے کیلئے مودی کنٹرول لائن پر نام نہاد حملے کا ڈارامہ بھی رچا سکتے ہیں اور گزشتہ روز جموں میں کنٹرول لائن پر جنگ بندی کے باوجود بھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری کی گئی ہے ۔

 رواں برس 25فروری سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ا ب تک 31 نوجوان قتل جبکہ 224گرفتار ہو چکے ہیں ۔ 530 مرتبہ بڑے پیمانے پر محاصرے ، گھر گھر تلا شیاں اور کریک ڈاون کی کارروائیاں کی گئیں۔یوں محکوم کشمیر دوہرے عذاب کا شکار ہیں، کورونا وباء کے ساتھ مودی حکومت نے ان پر عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے، دنیا کو چاہیے کہ کورونا متاثرین کی طرح کشمیریوں کی حالت زار کا احساس کرے اور بھارتی جنونیت کا نوٹس لیکر اہل کشمیر کو بھارتی دہشت گردی اور بربریت سے بچائے ۔۔

Comments are closed.