آیاٹا ٹریول پاس، کیا آئندہ آپ کا چہرہ اور موبائل ہی ائیرپورٹس پر آپ کی شناخت ہوگا؟

تحقیق و تحریر: ڈاکٹر سید انعام حسین شاہ بارسلونا

کووڈ ١٩ نے پوری دنیا میں سفری بحران پیدا کر کے رکھ دیا. بین الممالک سفر بالعموم اور بین البراعظمی سفر بالخصوص متاثر ہوئے. ایک انجانا سا خوف ہر مسافر سے محسوس کیا جانے لگا خاص طور پر ان لوگوں نے جنہوں نے ایک لمبا فضائی سفر طے کرنا تھا. خدا خدا کر کے بلآخر کووڈ کی ویکسین دریافت ہو گئی جس کا فائدہ یہ ہوا کہ جن لوگوں نے کووڈ ویکسین کروا لی ہے ان کے لئے بین البراعظمی سفر کرنے میں آسانی پیدا ہو گئی لیکن اس کے ساتھ ہی ایک اور خدشہ لاحق ہو گیا کہ لوگ کہیں جعلی سرٹیفکیٹ تو نہیں حاصل کر رہے؟ اور جب اس بات کی تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ واقعی ایسے واقعات بھی دیکھنے میں آئے ہیں کہ مسافروں کے پاس سے جعلی ویکسین اور کرونا منفی ٹیسٹ کے سرٹیفکیٹ برآمد ہوئے.

گزشتہ برس بین الاقوامی ادارہ برائے مسافران (آیاٹا) نے اس مسلہ کا حل ایک الیکٹرانک ایپ کےذرئعہ کیا جس کو تجرباتی طور پر متحدہ عرب امارات میں استمعال میں لایا گیا اور نتائج انتہائی حوصلہ افزا ثابت ہوئے. متحدہ عرب امارات کی قومی ایئر لائن ایمرٹس اور دوسری ایئر لائن اتحاد نے کامیابی سے تیس ہزار مسافروں پر استمعال کیا اور نتیجہ کے طور پر مسافروں نے اس ایپ کو سراہا کیونکہ اس سے ان کا وقت بھی بچا اور سفری آسانی بھی پیدا ہو گئی.

آیاٹا ٹریول پاس ہے کیا

یہ ایک ایپلیکیشن سافٹ ویئر (ایپ) ہے جس کو آیاٹا سال رواں کے وسط تک پبلک کر دے گا. اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد مسافر اس ایپ میں اپنا پاسپورٹ، ویزہ، ویکسین یا وائرس ٹیسٹ ریکارڈ اور سفری ٹکٹ کی مستند معلومات رکھ سکیں گے.

آیاٹا ٹریول پاس میں معلومات کہاں سے آئیں گی؟

جن صارفین نے آیاٹا ٹریول پاس ایپ کو انسٹال کر رکھا ہو گا ان کو اپنے ملک کی آتھینٹک شناخت اپنے ملک کے مستند محکمہ (پاکستان کی صورت میں نادرا) سے الیکٹرانک حالت میں حاصل کرنا ہوں گی. اسکے بعد جس ملک کی جانب سفر کرنا ہو گا اس ملک کے قوانین کے مطابق ویزہ یا دیگر سفری دستاویزات اس ملک کی ایمبیسی / قونصلیٹ / فارن آفس اس مخصوس مسافر کی ایپ میں اپ لوڈ کر دے گا اور ساتھ میں یہ بھی بتا دے گا کہ اس مسافر کو اپنے شہر کی کون سی لیباٹری سے کون کون سے ٹیسٹ یا ویکسین کروانی ہوں گی. ٹیسٹ / ویکسین کی رپورٹس وہ مخصوس لیباٹری اس مخصوس مسافر کی ایپ میں اپ لوڈ کر دے گی. جب تمام دستاویزی حجتیں پوری ہو چکیں گی صرف تب ہی کوئی مسافر الیکٹرانک ٹکٹ خرید کر اس اپنی ایپ میں ڈاؤن لوڈ کر سکے گا. جب کسی مسافر کا پاسپورٹ ویلڈ ہو، اسکا ویزہ ویلڈ ہو، ویکسین / ٹیسٹ کی رپورٹ درست ہو اور ٹکٹ او کے ہو تو صرف تب ہی ایپ پر سبز رنگ کا “چیک مارک” بنا ہوا ظاہر ہو گا جس کا مطلب ہو گا کہ یہ مسافر اب آیاٹا ٹریول پاس کے ساتھ سفر کرنے کے لئے تیار ہے.

آیاٹا ٹریول پاس تک رسائی کون کون حاصل کر سکے گا؟ اس ایپ کو بہت ہی محفوظ بنایا گیا ہے لہٰذا اس ایپ تک رسائی صرف مستند محکمہ جات ہی کر سکیں گے جس میں پاسپورٹ سیکشن تک رسائی اس ملک کا محکمہ شناخت (پاکستان کی صورت میں نادرا) کر سکے گا؛ ویزہ /انٹری سیکشن تک رسائی اس ملک کا مطلقہ محکمہ ویزہ جات کر سکے گا؛ میڈیکل سیکشن تک صرف مطلقہ لیباٹری کر سکے گی؛ الیکٹرانک ٹکٹ حاصل کرنے کے بعد مسافر خود اپنا بورڈنگ پاس اپنی ایپ میں ڈاؤن لوڈ کرے گا. مندرجہ بالا تمام معلومات تک رسائی صرف ان ممالک کی قومی سلامتی کی ایسی اجنسیوں کے پاس ہوں گی جن بارڈر کنٹرولز سے مسافر اپنے سفر کا آغاز، اختتمام یا ٹرانزٹ کر رہا ہو گا.

آیاٹا ٹریول پاس کا استمعال آغاز سفر میں کس طرح ہو گا؟

جب کسی مسافر کے پاس آیاٹا ٹریول پاس میں موجود تمام سفری دستاویزات ٹی میٹک (بین الاقوامی سفری قوائد) کے مطابق پوری ہوں تو وہ اپنا سامان اور آیاٹا ٹریول پاس لے کر ائیرپورٹ پر آ جائے گا. اپنی مخصوس فلائٹ کے چیک ان کاؤنٹر پر جائے گا جہاں خود کار مشین پر اپنا بیگ رکھے گا. مشین بیگ کا سائز اور وزن چیک کرے گی اور اگر بیگ ایئر لائن کے رولز کے مطابق ہو گا تو اسکو ٹیگ کر کے آگے روانہ کر دے گی اور مسافر کو بیگ ٹیگ کی کاپی دے دے گی. مسافر دستی سامان لے کر سیکورٹی چیک میں چلا جائے گا جہاں اسکو اپنی آیاٹا ٹریول پاس ایپ کا کوڈ کاؤنٹر پر لگے سینسر کے آگے سے گزارنا ہو گا. سکین کے بعد خودکار دروازہ کھل جائے گا. ہینڈ کیری کو سیکورٹی چیک مکمل ہونے کے بعد مسافر کو نیشنل پولیس کے گیٹ سے گزرنا ہوگا اور ایک بار پھر ایک سینسر مسافر کی آیاٹا ٹریول پاس کو سکین کر کے دروازہ خود بخود کھول دے گا. اگلے مرحلہ میں مسافر کو ایپ بتا دے گی کہ اسکا جہاز کس گیٹ پر کھڑا ہے، مسافر گیٹ پر پہنچ کر بورڈنگ کھلنے کا انتظار کرے گا. بورڈنگ شروع ہو جائے گی تو مسافر اپنی آیاٹا ٹریول پاس کو ایک بار پھر سکیں کروا کر جہاز میں داخل ہو جائے گا.

آیاٹا ٹریول پاس کا استمعال منزل مقصود یا ٹرانزٹ میں کس طرح ہو گا؟

مسافر جب اپنی منزل مقصود پر پہنچ جائے گا تو وہاں بھی اسکو لمبی لائنوں میں نہیں لگنا پڑے گا بلکہ ایک کاؤنٹر سے گزرنا ہو گا جہاں خودکار دروازہ لگا ہو گا لیکن یہ دروازہ صرف اس وقت کھلے گا جب مسافر اپنی آیاٹا ٹریول پاس کو سکین کرے گا. انٹری یا ایگزٹ ویزہ چیک، میڈیکل سٹیٹس سب ایک ہی سکینر پر سے آتھورائز ہو جائے گا. سفر کے آخر میں مسافر اپنا سامان اپنی مطلقہ بیلٹ پر سے حاصل کر کے ائیرپورٹ سے رخصت ہو جائے گا. ٹرانزٹ کی صورت میں مسافر صرف ایک سکینر سے اپنی آیاٹا ٹریول پاس کو سکین کرے گا اور سب دستاویزات درست ہونے پر وہ ٹرانزٹ کی سہولیات حاصل کر سکے گا.

ایسی صورت میں کیا ہو گا جب موبائل کا خراب ہو جائے یا بیٹری ختم ہو جائے؟

مسافروں کو خوب معلوم ہے کہ جب انہوں نے الیکٹرانک بورڈنگ پاس حاصل کر رکھا ہوتا ہے اور اگر کسی وجہ سے وہ الیکٹرانک بورڈنگ پاس نہ دکھا سکیں تو انہیں ایک اچھی خاصی رقم ائیرپورٹ پر ادا کرنا ہوتی ہے. بالکل اسی طرح، جن مسافروں کا موبائل نہیں چل رہا ہو گا تو ان کو ایک رقم کی ادائیگی پر کاغذی حالت میں تمام الیکٹرانک قابل سکین کوڈ دے دئیے جائیں گے تاکہ وہ سفر جاری رکھ سکیں.

حالیہ کووڈ نے دنیا بھر میں سفر کے انداز کو ہمیشہ کے لئے تبدیل کر کے رکھ دیا ہے. بین الاقوامی مسافروں کو ان نئے تقاضوں کے مطابق اپنے آپ کو لازمی اپ ڈیٹ کرنا ہو گا کیونکہ جس طرح آجکل کمپیوٹر ریڈایبل پاسپورٹ کے بغیر دنیا کے بیشتر ممالک ویزہ جاری نہیں کرتے اسی طرح آیندہ سالوں میں ایئر لائنز کو ہدایات مل جائیں گی کہ آیاٹا ٹریول پاس کے بغیر کسی مسافر کو ٹکٹ جاری مت کریں. ہمیں پسند ہو یا نہ ہو، مستقبل قریب میں بین الاقوامی سفر کے لئے آیاٹا ٹریول پاس ہی آئندہ نیو نارمل بنے جا رہا ہے.

Comments are closed.