اسلام آباد: تحریک انصاف حکومت دو سال کے دوران ملکی برآمدات میں مسلسل کمی کے باوجود نئی تجارتی پالیسی لانے میں ناکام ہے۔
ملکی برآمدات میں مسلسل کمی اور نئی تجارتی پالیسی لانے میں مسلسل تاخیر کی جا رہی ہے موجودہ دور حکومت میں برآمدات دو ہزار اٹھارہ سے بھی کم سطح پر آگئیں ہیں،حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے برآمدات کا ہدف 22 ارب 71 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز، درآمدات42 ارب 41 کروڑ 21 لاکھ ڈالرزاور تجارتی خسارے کا ہدف19 ارب 69 کروڑ اسی لاکھ ڈالر مقرر کردیا۔
سرکاری دستاویز کے مطابق یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 2020-21 کیلئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 4 ارب 44 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز مقرر کیا گیا ہے جب کہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ارب 88 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہنے کا امکان ہے۔
وزارت تجارت کے حکام کا کہنا ہے کہ 30 جون کو ختم ہونے والے رواں مالی سال کیلئے برآمدات کا ہدف 26 ارب 18 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز مقرر تھا جو حاصل نہ کیا جا سکا، ہدف کے برعکس اس سال برآمدات 21 ارب ڈالرز رہنے کا امکان ہے۔
دستاویز کے مطابق موجودہ حکومت نے دو سال میں درآمدات اور تجارتی خسارے میں بڑی کمی لانے میں کامیاب ہوئی ہے تاہم اس سے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں کمی کا سامنا کرنا پڑا، حکام کا کہنا ہے کہ وزارت تجارت کے مطابق مطابق نئی پانچ سالہ تجارتی پالیسی دوہزار بیس تا پچیس آخری مراحل میں ہے۔
نیوز ڈپلومیسی سے بات کرتے ہوئے حکام نے بتایا کہ جلد منظوری کیلئے ای سی سی میں پیش کی جائے گی جبکہ حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی نئی تجارتی پالیسی کے تحت دوہزار پچیس تک برآمدات چھالیس ارب ڈالر تک لےجانے کا پلان ہے۔
Comments are closed.