حکومت کےپاس اتنے پیسے نہیں کہ تمام لوگوں کو سرکاری نوکریاں دیں، مشیر خزانہ

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ وہ سرکاری اداروں میں تمام لوگوں کو نوکریاں دے سکے تاہم ملک میں روزگار کے مواقع بڑھانے کے لئے حکومت کو فیصلے کرنے ہونگے۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں حفیظ شیخ نے کہا کہ تاجروں کے ساتھ مذاکرات میں معیشت کو دستاویزی شکل دینے پر اتفاق کیا گیا، قومی شناختی کارڈ ڈاکومینٹیشن کاحصہ ہوگا۔ہمیں بزنس کمیونٹی اور عام لوگوں کو یہ بات سمجھانی ہے، حکومت کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ وہ سرکاری اداروں میں تمام لوگوں کو نوکریاں دے سکے تاہم ملک میں روزگار کے مواقع بڑھانے کے لئے حکومت کو فیصلے کرنے ہونگے، اس سلسلے میں سستے گھروں کیلیے 30 ارب روپے کاپیکج دیاہے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومت دیگر جگہوں سے کٹ لگا کر یہ پیسے نکالیں گے، کوشش ہے کہ کسی چیز کی قیمت نہ بڑھے، پچھلے چار مہینے سے تیل کی قیمتیں نہیں بڑھائیں۔ سابقہ حکومتوں کے اچھے پروگرامزکو دوگناکیا کوئی بھی حکومت سب کچھ برا نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کو پاکستان کا سب سے بڑا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ورثے میں ملا۔ چونکہ اب ہم نے درآمدات کوکافی کم کر لیاہے اب ہماری بنیادی کوشش برآمدات بڑھانے کی طرف ہونی چاہئے۔ پی ٹی آئی حکومت آئی تو گردشی قرضے میں ماہانہ اضافہ38ارب روپے کاہو رہاتھا، اب یہ ماہانہ بارہ ارب روپے ہے، کوشش ہے کہ دسمبر2020 سے پہلے اسے صفرکیا جائے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ آئندہ بجلی کے بلوں میں کم سے کم اضافہ ہو۔ ریفنڈ کو جان بوجھ کر روکنا ہماری پالیسی نہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی پالیسی کو آپ اس طرح سے پیش کر سکتے ہیں کہ کوئی بھی قانون توڑے توچاہتے ہیںکہ اس پر کارروائی ہو۔

Comments are closed.