اسلام آباد: مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران اقتصادی اعشاریوں میں غیر معمولی بہتری آئی جب کہ کرنٹ اکاونٹ خسارے میں بتدریج کمی آرہی ہے،جس کا عالمی مالیاتی اداروں نے بھی اعتراف کیا ہے، اگر سود کی ادائیگی ہٹا دیں تو مالی خسارہ ختم ہو چکا ہے۔
اسلام آباد میں معاشی ٹیم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ معاشی کارکردگی پر ملک میں ایک بحث چل رہی ہے اور اس حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کا مختلف مؤقف ہے لیکن دیکھنا یہ ہوگا کہ آزاد عالمی اداروں کی پاکستانی معیشت سے متعلق کیا رائے ہے، آئی ایم ایف دنیا کا سب سے بڑا مالی ادارہ ہے جس کی ٹیم نے پاکستان کی اقتصادی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے وعدوں پر مکمل عملدرآمد کیا۔
مشیر خزانہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بینک کے صدر نے پاکستانی کی اقتصادی کارکردگی کو سراہا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے اپنے پروگرام میں تین ارب ڈالر کا اضافہ کیا جب کہ جب کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 500 ارب ڈالرکی دوسری قسط جلد ہی جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے اپنے پروگرام میں تین ارب ڈالر کا اضافہ کیا جب کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 500 ارب ڈالرکی دوسری قسط جلد ہی جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ 40 ہزار کی سطح عبور کرچکی ہے اور بلوم برگ نے پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ کو دنیا کی سب سے بہترین کارکردگی والی اسٹاک مارکیٹ قرار دیا ہے۔
عبدالحفیظ شیخ نے بتایا کہ عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کی ریٹنگز کو منفی سے ہٹاکر مستحکم قرار دیا گیا اور رپورٹ نے پوری دنیا کو ہماری معاشی اقدامات سے آشکار کیا۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ 40 ہزار کی سطح عبور کرچکی ہے اور بلوم برگ نے پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ کو دنیا کی سب سے بہترین کارکردگی والی اسٹاک مارکیٹ قرار دیا ہے۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ ہمارے ٹیکس محصولات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 16 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ پانچ ماہ میں نان ٹیکس محصولات میں 100 فیصد اضافہ ہوا، حکومت نے اخراجات پر زبردست کنٹرول قائم رکھا ہے اور اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔۔
عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاونٹ خسارے میں بتدریج کمی آرہی ہے پچھلے 5 ماہ میں مالی خسارہ سرپلس میں گیا، ٹیکس ریونیو میں 16 فیصد اضافہ ہوا ہے، سود کی ادائیگی ہٹا دی جائیں تو مالی خسارہ ختم ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی خسارے میں کمی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 236 فیصد اضافہ ہوا، پچھلے سال کے مقابلے میں ساڑھے 600 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاروں نے ایک ارب ڈالر کی پورٹ فولیو سرمایہ کاری کی۔
مشیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت مہنگائی میں کمی کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے،اسی لئے گزشتہ پانچ ماہ کے دوران پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھائی گئی، آج کابینہ نےیوٹیلیٹی اسٹورکی پانچ اشیاء کیلئے چھ ارب رکھے گئے ہیں، حکومت بجلی و گیس کی قیمت پر سبسڈی فراہم کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ کرنے والے سیکٹرز ریلیف دے رہے ہیں، صنعتوں کو سود کی شرح پر 300 ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے، تعمیرات کی سرگرمیوں کو بڑھایا جائے گا اور 300 ارب کے گھر بنانے کے لیے 30 ارب روپے سبسڈی دی جائے گی۔
حکومت مہنگائی میں کمی کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے،اسی لئے گزشتہ پانچ ماہ کے دوران پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھائی گئی، آج کابینہ نےیوٹیلیٹی اسٹورکی پانچ اشیاء کیلئے چھ ارب رکھے گئے ہیں، حکومت بجلی و گیس کی قیمت پر سبسڈی فراہم کررہی ہے۔ایکسپورٹ کرنے والے سیکٹرز ریلیف دے رہے ہیں، صنعتوں کو سود کی شرح پر 300 ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے،
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ملکی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، معیشت کی بہتری کے لیے دوست ممالک نے پاکستان کاساتھ دیا، اگلا مرحلہ اقتصادی ترقی میں تیزی کا ہے، ان کا کہنا تھا کہ چند ماہ میں وصولیوں اور شرح نمو کی طرف جائیں گے اور امید ہے جنوری یا فروری میں مہنگائی میں کمی آئے گی۔
وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ دنیا پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کررہی ہے، گزشتہ حکومت سے پوچھیں موڈیز نے معاشی ریٹنگ منفی کیوں کی؟ جاری اور تجارتی کھاتوں میں کمی معاشی استحکام کی عکاس ہے، ملکی درآمدات میں ساڑھے 5 ارب ڈالر کمی آئی ہے۔
Comments are closed.