اسلام آباد: نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹٹی (نیپرا) نے فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ کی مد میں بجلی ایک بار پھر1روپے 56 پیسے مہنگی کردی۔صارفین پر آئند ماہ کے بلوں میں 14 ارب 50 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
نیپرا نے اکتوبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے درخواست پر سماعت کی۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے بتایا کہ پاورسیکٹر کو 300 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ضروت ہے لیکن صرف 150 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جارہی ہے۔ طلب سے کم گیس ملنے پر ایل این جی کے بجائے فرنس آئل پر چلنے والے پاور پلانٹس چلارہے ہیں۔
چئرمین نیپرا نے کہا کہ ماضی میں جتنا زور بجلی کی پیدوار پر لگایاگیا اتنا بجلی کے ترسیلی نظام پر لگایا جاتا تو آج مسائل نہ ہوتے،کے الیکڑک بجلی کی پیداوار کے تین پلانٹس لگارہی ہے مگرنیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) بجلی کی فراہمی کے لیے معاہدہ کرنے کو تیار نہیں، بجلی کی قیمت میں اضافے کابوجھ مسلسل صارفین پر ڈالا جا رہاہے۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ہر ماہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست آ جاتی ہے، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ بجلی قیمتوں میں کمی کیلئے کہا جائے، اسی رویئے کی وجہ سے جو حیثیت رکھتے ہیں وہ سولر پینل لگا رہے ہیں، صارفین کے اوپر لگاتار بوجھ ڈالاجارہاہے ایک سال میں صارفین نے 960 میگاواٹ کے سولر پینل لگالیے ہیں۔
ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہاکہ کمپنیوں کی کوشش ہے کہ کسی طرح صارفین کاگلا ہی دبا دیں۔سماعت کے بعد نیپرا نے ایک بار پھر بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی، فیصلے کا اطلاق کے الیکڑک اور لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔
Comments are closed.