اسلام آباد: حکومت نے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ملک میں مہنگائی میں 14.9 فیصد اضافے کا اعتراف کیا ہے جبکہ وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ سرکاری گاڑیوں کی مرمت پر کروڑوں روپے اخراجات آئے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس پینل آف چیئرمین کے رکن سید فخرامام کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ وقفہ سوالات کے دوران حکومت نے اعتراف کیا کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ (جولائی تا دسمبر) میں مہنگائی میں 14.9 فیصد اضافہ ہوا۔ سویابین، خام تیل، دالوں اور پام آئل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔ بجلی گیس کی قیمتوں میں ردوبدل، روٹی تنوروں کو ڈیڑھ ارب روپے کی سبسڈی اور بجلی کے لائف لائن صارفین کو 226ارب روپے کی سبسڈی کو مہنگائی کی وجوہات قرار دیا گیا۔
قومی اسمبلی ایوان کو بتایا گیا کہ وزارت خزانہ اور ماتحت اداروں نے پانچ سال میں 1909 سرکاری گاڑیوں کی مرمت پر 195 کروڑ 64لاکھ روپے سے زائد خرچ کیے، وزارت خزانہ کی 31 گاڑیوں کی مرمت پر4 کروڑ 68 لاکھ، ملٹری فنانس ونگ کی تین گاڑیوں پر10 لاکھ 29 ہزار، آڈیٹرجنرل کی 198 گاڑیوں پر4 کروڑ 64 لاکھ سے زائد خرچ ہوئے۔
خزانہ ڈویژن کے تحریری جواب میں بتایا گیاکہ نیشنل سیونگ کی 61 گاڑیوں پر2کروڑ5 لاکھ روپے، ایس ای سی پی کی 14 گاڑیوں پر31 لاکھ روپے خرچ ہوئے، اسی طرح زرعی ترقیاتی بینک کی 54 گاڑیوں پر ایک کروڑ 92 لاکھ اور نیشنل بینک کی 58 گاڑیوں پر4 کروڑ94 لاکھ روپے خرچ ہوئے، ایف بی آر کی 1490 گاڑیوں کی مرمت پرایک ارب 77 کروڑ روپے سے زائد خرچ ہوئے۔
Comments are closed.