پاکستان کا معاشی منظرنامہ مستحکم، سال کے آخر میں مہنگائی کم ہوگی، عالمی ادارہ

اسلام آباد: معاشی ریٹنگ کے عالمی ادارے فِچ نے پاکستان کی معیشت سے متعلق رپورٹ جاری پاکستانی ریٹنگ ” بی ” کٹیگری میں برقرار رکھا۔ جب کہ پاکستان کا معاشی منظرنامہ مستحکم قرار دیتے ہوئے رواں سال کے آخر میں مہنگائی کم ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

فچ کی ریٹنگ کے مطابق پاکستان کا معاشی منظر نامہ مستحکم رہا۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے  پروگرام سے ادائیگیوں میں بہتری آئی، پروگرام میں رہتے ہوئے دیگر مالیاتی اداروں نے بھی قرض دیے، جاری کھاتوں کے خسارے میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاری کھاتوں کاخسارہ جی ڈی پی کے 2 اعشاریہ 1 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ گزشتہ مالی سال جاری کھاتوں کا خسارہ جی ڈی پی کا 4.9 فیصد تھا۔ مالی سال 2021ء میں جاری کھاتوں کا خسارہ جی ڈی پی کے 1 اعشاریہ 9 فیصد رہنے کا امکان ہے، رواں مالی سال معاشی ترقی کی رفتار 2.8 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

معاشی ریٹنگ کے عالمی ادارے کے مطابق مالی سال 2021ء میں پاکستان کی جی ڈی پی 3.4 فیصد رہنے کا امکان ہے، سخت مانیٹری پالیسی سے محصولات میں کمی ہوگی جب کہ مالیاتی خسارہ حکومتی ہدف سے ساڑھے سات فیصد سے بڑھ جائے گا۔

عالمی ادارے کے مطابق مالی سال خسارہ جی ڈی پی کا 7.9 فیصد رہنے کا خدشہ ہے۔ مہنگائی کی شرح 11 اعشاریہ 3 فیصد رہنے کا امکان ہے، آئندہ مہینوں میں شرح سود 13.25 فیصد رہے گی۔تاہم رواں مالی سال کے آخر میں شرح سود کم ہونے سے مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔

Comments are closed.